دریائے گھاگھرا سے منسلک پکڑی بزرگ تال میں ابھی سے پانی جمع ہو گیا ہے۔ تقریباً 15 اسکوائر کلومیٹر کے علاقے میں تا حد نظر پانی ہی پانی ہے۔ان علاقوں کے باشندوں کو حکومت سے فوری اقدامات کا انتظار ہے۔
ضلع مئو کے دوہری گھاٹ ،بڑراؤں اور گھوسی بلاک کے دو درجن سے زائد گاؤں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ان علاقوں میں فی الحال دھان کی روپائی ممکن نہیں رہی۔ امکان ہے کہ یہاں کے باشندے اس سال دھان کی فصل پیدا کرنے سے محروم رہیں گے۔
متاثرہ علاقوں میں اتنا پانی ہے کہ یہاں ناؤ چلنے لگی ہے۔ دریائے گھاگھرا کے پانی میں اضافے کے بعد اعلیٰ افسران علاقے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
افسران کے مطابق نیپال سے آنے والے برسات کے پانی سے صورتحال مزید تشویشناک ہونے کا امکان ہے۔ اس ضمن میں سرکاری عملے کو ضروری اقدامات کی ہدایت دی جا رہی ہے۔