واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج چل رہا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گذشتہ دو مہینوں سے مستقل باب سید پر احتجاج چل رہا ہے۔
آج یونیورسٹی کے طلبا وطالبات نے بڑی تعداد میں مولانا آزاد لائبریری سے باب سید تک فلیش لائٹ مارچ نکالا۔
باب سید پر پہنچ کر فیض احمد فیض کی نظم 'ہم دیکھیں گے'، یونیورسٹی ترانہ 'یہ میرا چمن ہے میرا چمن اور قومی ترانہ بھی گایا۔
طلبا و طلبا ت کا کہنا ہے شہریت ترمیمی ایکٹ ایک کالا قانون ہے اس کالے قانون کے وجہ سے پورے ملک میں اندھیرا چھا گیا ہے ہم اس فلیش لائٹ مارچ سے اس اندھیرے کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
طلبا کا کہنا ہے کہ یہ کالے قانون کے خلاف فلیش لائٹ مارچ ہے، جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ کو واپس نہیں لے لیتی احتجاج جاری رہے گا۔
یونیورسٹی کے طالب علم سلیم نے بتایا آج ایک فلیش لائٹ مارچ نکالا گیا مولانا آزاد لائبریری سے باب سید تک اس کا مقصد اس قانون کے خلاف روشنی دکھانا تھا جو طلبہ احتجاج کررہے ہیں۔
طالب علم ذکی الرحمن نے بتایا اس کا مقصد جب سے یہ فاششت حکومت آئی ہے مودی اور امت شاہ کی اس قوت سے ملک میں مسلسل کالے قانون لائے جارہے ہیں کسی نہ کسی کی شکل میں تو اس کے خلاف ہم نے ایک فلیش مارچ نکالا ہے۔
کالے قانون کے خلاف جو اس ملک میں اندھیرا چھایا ہوا ہے اس کو کسی طرح دور کیا جائے اس کو روشنی دکھانے کے لیے یہ ہم نے مارچ نکالا ہے۔