ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے علاقہ دیوبند میں واقع عظیم دینی درسگاہ’دارالعلوم دیو بند’ میں آج یعنی 28 مئی بروز ہفتہ ہونے والے اجلاس (کنونشن) میں ملک بھر سے تقریباً 5 ہزار مسلم مذہبی رہنما جمع ہونے والے ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند نے تمام لوگوں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔اس خصوصی اجلاس میں شرکت کرنے والے معزز افراد کے تعلق متعدد تنظیموں سےہے۔ مذکورہ اجلاس میں علماء و اہل دانش و بینش گیانواپی مسجد سمیت تمام عبادت گاہوں سے متعلق جاری تنازعہ پر خور و خوض کرینگے۔اس اجلاس کی صدارت مولانا محمود اسد مدنی کریں گے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق دیوبند کی عیدگاہ میں منعقد اس اجلاس میں علما ءکرام و دانشوران گیانواپی مسجد، متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد اور دہلی کے قطب مینار سے متعلق جاری تنازعہ سمیت مختلف امور پر غو و خوض کرینگے۔بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ تنازعات کے حل اور مستقبل میں اس طرح کی منفی سرگرمیوں کے سد باب کے لئے لائحہ عمل طے کئے جانے کی امید ہے۔
کامن سول کوڈ پر بحث:
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں منعد اس اجلاس میں مسلم مسائل کے ساتھ ساتھ کامن سول کوڈ پر بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔
اجلاس میں آ رہی یہ تنظیمیں:
اس اجلاس میں جمعیۃ علماء ہند کے علاوہ مسلم پرسنل لا بورڈ، سنی وقف بورڈ سمیت کئی بڑی مسلم تنظیمیں میں شامل ہو رہی ہیں۔ اس کے علاوہ 5 ہزار مولانا، ائمہ، مذہبی رہنما،مسلم دانشور اور ماہرین اسلام شرکت کریں گے۔
اجلاس تین سیشنوں میں مکمل ہوگا
مزید پڑھیں:Jamiat Ulema-e-Hind Two-day Meeting in Deoband: دیوبند میں جمعیة علماء کا دو روزہ اجلاس 28 فروری سے
جمیعتہ العلماء ہند کا یہ اجلاس 28 سے 29 مئی تک چلے گا۔ اسے تین سیشنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا سیشن 28 مئی کو صبح 8:45 بجے شروع ہوگا اور دوپہر 1:00 بجے ختم ہوگا۔ دوسرا سیشن شام 7:30 بجے سے 9:30 بجے تک چلے گا۔ اسی طرح اجلاس کا تیسرا سیشن 29 مئی کی صبح 8 بجکر 45 منٹ پر شروع ہوکر دوپہر ایک بجے ختم ہوگا۔