وہیں پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ گروہ اتنا بڑا گاڑی چور ہے کہ انہیں خود نہیں پتہ کہ گزشتہ دنوں میں انہوں نے کہاں کہاں سے کتنی گاڑیاں چوری کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس اس وقت حیرت زدہ رہ گئی جب نوجوان نے کہا کہ گاڑی چوری کرنا بہت آسان کام ہے۔
پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے نوجوانوں نے پولیس کو بتایا کہ بھیڑ والے علاقوں سے گاڑیاں چوری کرنا آسان ہے۔
چور پہلے ہی گھات لگا کر بیٹھا ہواہوتا،جیسے ہی کوئی شخص اپنی گاڑی پارک کرنے کے بعد جاتا ہے، اسی وقت گاڑی کو چوری کرلیاجا تاہے۔
اس کا کہنا ہے کہ 80 فیصد گاڑیاں کھڑی ہوتے ہی چوری ہوجاتی ہیں۔
چور نے کہا کہ جو گاڑیاں تھوڑی پرانی ہوجاتی ہیں ان میں ملتی جلتی چابیاں آسانی سے لگ جاتی ہیں۔
پولیس نے چوروں سے پانچ بائکیں، تین موبائل فون ، ایک پستول اور ایک زندہ کارتوس بھی برآمدکیا ہے۔
پکڑے گئے ملزموں نے اپنا نام معظم ولد غالب ساکن حبیب گڑھ تھانہ منڈی،گلو ولد اصغر ساکن پیر والی گلی سہارنپور بتایا ہے۔