لو جہاد کا مقدمہ درج ہونے کے بعد کرائم برانچ اور تھانے کی پولیس ملزم کی تلاش میں کرناٹک کے بیجا پور گئی ہے۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے آبائی ضلع میں لو جہاد کا پہلا کیس سامنے آیا جہاں کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کے خلاف اغوا اور لو جہاد کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی کی ہدایت پر کرائم برانچ کے ہمراہ چیلواتال تھانے کی پولیس ملزم کی تلاش میں کرناٹک کے بیجاپور گئی ہے۔
چیلواتال پولیس تھانہ کو دیئے گئے تحریر میں ریٹائرڈ فوجی نے لکھا کہ اس کی نابالغ بیٹی کالج میں تعلیم حاصل کرتی ہے۔ 4 جنوری کو وہ اپنی بیٹی کو کالج چھوڑنےگیا تھا لیکن اس کی بیٹی شام تک گھر نہیں لوٹی۔ جس کے بعد اہل خانہ نے تفتیش شروع کردی لیکن اس کا پتہ لگانے سے قاصر تھا۔
اس کے بعد اہل خانہ نے 5 جنوری کو بیٹی کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرائی۔ تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ کرناٹک کے بیجاپور ضلع میں انڈی ریلوے اسٹیشن کے قریب رہنے والے محبوب نامی لڑکے نے خود کو غیر مسلم بتا کر اس کی بٹی سے دوستی کی۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ایک سال سے رابطے میں تھے اور لڑکے نے ملازم ت دلانے کا جھانسہ دے کر لڑکی کا اغوا کر لیا جس کے بعد چیلوا تال پولیس تھانے میں رپورٹ درج کروائی گئی۔
ڈی آئی جی۔ ایس ایس پی جوگیندر کمار کی ہدایت پر کرائم برانچ اور چیلواتال تھانے کی پولیس بیجا پور روانہ ہوگئی ہے۔