اس کمپنی میں کام کرنے والے 100 سے زائد ملازمین نے بھاگ کر جان بچائی۔
یہ حادثہ تھانہ فیز 3 کے علاقے کے سیکٹر 63 میں پیش آیا۔
جہاں کھلونا بنانے والی کمپنی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔
اسٹور روم سے شروع ہونے والے شعلوں نے تیزی سے تین منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ لگتے ہی افرا تفری پیدا ہو گئی اور کمپنی میں کام کرنے والے 100 سے زائد ملازمین نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔
دیر رات تک آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا تھا۔
آگ پر قابو پانے کے لیے 22 فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔
ان میں سے زیادہ تر گاڑیوں نے پانی بھرنے کے لئے کئی چکر لگائے تھے۔
آگ لگنے سے کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔
اس حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
سیکٹر 63 کے D-144 میں واقع نیو کرافٹ امپیکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے ایک کھلونا کمپنی ہے۔
زیادہ تر لکڑی کے کھلونے اسی یونٹ میں بنائے جاتے ہیں۔
کمپنی کے گراؤنڈ فلور پر واقع اسٹور روم میں آگ لگنے کی اطلاع سے ملازمین میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔
تین منزلہ عمارت پر تیز ی سے آگ بھڑک اٹھی۔
کمپنی کے کچھ ملازمین نے فائر سسٹم سے آگ بجھانے کی کوشش کی۔
تاہم ملازمین آگ کی بھیانک شکل دیکھ کر بھاگ نکلے۔
ہائیڈرولک پلیٹ فارم بھی آگ بجھانے کے لئے استعمال کیے گئے تھے۔
شعلوں کو بڑھتا ہوا دیکھ کر پولیس اور محکمہ فائر نے عجلت میں آس پاس کی کمپنیوں سے ملازمین کو باہر نکال لیا۔
جس کے بعد سیکڑوں ملازمین سڑک پر جمع ہوگئے۔
اس کی وجہ سے فائر فائٹرز کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
آگ پر قابو پانے کے لئے نوئیڈا کے علاوہ گریٹر نوئیڈا اور غازی آباد سے بھی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں طلب کی گئیں۔
غازی آباد کے فائر ٹینڈر اپنا راستہ کھو بیٹھے اور دیر تک شہر کی سڑکوں پر گھومتے رہے۔
یہ بھی پڑھیے:راجیو گاندھی کے یوم پیدائش پر آن لائن انعامی مقابلے کا انعقاد
تاہم اس دوران شہر کی کچھ نجی کمپنیوں کے فائر انجن بھی موقع پر پہنچ گئے تھے۔
اس حادثہ نے ملازمین کو ایک بار پھر پریشانی میں لاکر کھڑا کردیا ہے کہ اب تنخواہ ملے گی یا نہیں۔
تاہم آتشزدگی کے واقعے نے نظام پر سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ نوئیڈا کی صنعتی اکائیوں پر فائر سیفٹی کے معیاروں پر عمل کرنے میں غفلت برتنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔