ریاست اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ ایم ایل اے پر مذہبی منافرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایم ایل اے پر یہ الزامات ہیں
ہریوم پانڈے نامی شخص نے دہلی کی اوکھلا اسمبلی نشست سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، شکایت کنندہ ہریوم پانڈے نے الزام لگایا ہے کہ امانت اللہ خان نے نوجوان کو برگالانے کی کوشش کی ہے ۔
مذید پڑھیں: واشنگٹن میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ
انہوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرین کو معاشی تعاون اور نوکری دلانے کی بات کہی ہے۔
اگر کوئی حکومت اور معاشرے میں مذہبی بغض پھیلانے کا کام کرے گا تو اسے اقتصادی مدد اور سرکاری نوکری دی جائے گی۔
شکایت کنندہ نے یہ ثبوت دیے
شکایت کنندہ نے بطور ثبوت امانت اللہ خان کی فیس بک پوسٹ کی ایک کاپی دی ہے۔ جس میں وہ جامعہ تشدد کے دوران زخمی ہونے والے ایک طالب علم کی مدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایم ایل اے نے لکھا ہے کہ میں نے جامعہ میں لاٹھی چارج کی وجہ سے اپنی ایک آنکھ ضائع ہونے والے ایل ایل ایم کے طالب علم منہاج الدین کی مدد کی ہے۔ 5 لاکھ روپے اور دہلی وقف بورڈ میں لیگل اسسٹنٹ کی نوکری دی۔
'تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی'
اس معاملے میں ایس ایس پی سدھیر کمار سنگھ نے کہا کہ رپورٹ درج کرلی گئی ہے اور معاملے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں۔
تحقیقات کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ شکایت کنندہ نے ایم ایل اے کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔