مظفر نگر: ریاست اترپردیش میںمظفر نگر ضلع میں ایک پرائیویٹ کی جانب سے آٹھ سرپرستوں کے خلاف تھانہ نئی منڈی کوتوالی میں مقدمہ درج کیے جانے کی جیسے ہی اطلاع ملی تو طلبہ کے والدین جمع ہوگئے اور اسکول انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کرنے لگے۔ اس دوران سرپرستوں کا کہنا ہے کہ اسکول نے مقدمہ غلط درج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی سکول نے چھوٹے معصوم بچوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا لیکن عدالت کو گمراہ کر کے دوبارہ والدین کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ یہ صرف علامتی احتجاج ہے اور اگر ان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو وہ اس سے بڑا احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے سی او نیو منڈی روپالی راؤ نے بتایا کہ معزز عدالت کے حکم کی بنیاد پر کچھ والدین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں ایک اسکول کے پرنسپل نے الزام لگایا ہے کہ بچوں کو دوسرے اسکول میں منتقل کیا گیا ہے۔ غلط خطوط کی بنیاد پر داخلہ لیا ہے۔ مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا آزاد لائبری کی جانب سے مردم شماری ڈیٹا ریسرچ ورک اسٹیسن تحقیق میں اہم پیشرفت
دوسری جانب اس معاملے میں اسکول کی پرنسپل مرنالنی اننت کا کہنا ہے کہ مذکورہ والدین نے ہمارے اسکول سے ٹی سی لیے بغیر بچوں کا داخلہ دوسرے اسکول میں کرا دیا، جس کو لیکر انہوں نے 15 نومبر 2021 کو ایس پی کو درخواست دی، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے عدالت کا سہارا لیا اور ان والدین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ان تمام والدین کے خلاف اسکول کی فیس ادا نہ کرنے اور دوسرے اسکول میں داخلہ لینے کی وجہ سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔