دارالحکومت لکھنؤ میں اپریل ماہ سے ہی کورونا وائرس تیزی کے ساتھ بڑھنے لگا، جس سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا، ایسے تشویش ناک حالات کو دیکھتے ہوئے امر ہاسپٹل نے غریبوں کے لیے 15 اپریل کو 'فیور کلینک' کا آغاز کیا۔ یہاں غریبوں کو مفت میں دوائی اور جانچ کرانے میں بھی 50 فیصد کی چھوٹ دی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران ڈاکڑ عامر جمال نے بتایا کہ 'فیور کلینک' کا مقصد فوری علاج کرنا ہے کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جا رہا تھا۔ اس میں سماج کا غریب طبقہ بخار کو نظر انداز یا صحیح علاج نہیں کرارہاتھا۔ لیکن حالات مزید خراب ہونے پر لوگوں کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے فیور کلینک شروع کیا گیا تاکہ ضرورت مندوں کو شروعات میں ہی دوائی دے کر کورونا وبا سے محفوظ رکھا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ جب ایسے لوگوں کو بخار آجاتا ہے، تو گھر میں ہی دو تین دوائی کھا کر آرام کر لیتے ہیں جبکہ انہیں کورونا ہوتا ہے۔ ایسے میں مریضوں کے ساتھ ڈاکٹروں کے لئےبھی مشکل کھڑی ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر عامر جمال نے کہا کہ 'فیور کلینک' کے ذریعے ہم سماج میں بیداری مہم بھی چلا رہے ہیں تاکہ غریب آدمی 100-200 روپے روزانہ نہ خرچ کرے۔
'ہم غریبوں کو مفت اور جو لوگ پیسے دے سکتے ہیں، ان سے پیسے لے کر دوائیں دے رہے ہیں۔ پہلے صبح 10 بجے سے 3 بجے تک مریض آتے تھے لیکن اب بمشکل پانچ چھہ لوگ ہی آ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم لوگوں کی جانچ میں 50 فیصد کی چھوٹ دے رہے ہیں۔'
ڈاکٹر عامر جمال نے بتایا کہ 'احسن فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ہم لوگ ضرورت مندوں کو راشن کٹزتقسیم کر رہے ہیں، اس کے علاوہ 'اے ایم پی' کے اشتراک سے آکسیجن سلینڈر بھی مفت میں فراہم کروا رے ہیں۔'