کسان دہلی کی مختلف سرحدوں پر مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں اور حکومت کے مابین متعدد مذاکرات ہوئے، لیکن ایک دور کو چھوڑ کر مذاکرات کا کوئی دوسرا دور کامیاب نہیں ہوسکا۔
ادھر نوئیڈا کے چلہ بارڈر پر کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے رخ سے ایسا نہیں لگتا کہ وہ جلد ہی اس مسئلے کو حل کرنا چاہتی ہے، لہذا ہم ہر روز حکومت کی مخالفت میں کچھ نہ کچھ کرتے رہیں گے۔
دوسری جانب نوئیڈا چلہ بارڈر پر کسانوں کی تعداد اب بڑھ رہی ہے۔ غازی پور بارڈر سے کسان چلہ سرحد پر پہنچے۔ تین دن سے جاری بارش سے کسانوں کے خیمہ کو مکمل طور پر نقصان پہنچا۔ کسان یا تو اپنی گاڑی میں سو رہے تھے یا چھوٹے معتدل خیموں میں، لیکن منگل کے روز سکھوں کا ایک دستہ غازی پور بارڈر سے چلہ پہنچا۔ اب یہاں نئے خیمے نصب کئے جا رہے ہیں۔
کسان سرکار کی منفی پالیسیز سے واقف ہیں۔ اس لئے وہ بھی اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہیں کسانوں نے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے لکھنؤ کا محاصرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔