ETV Bharat / state

Farmers Protest Against Noida Authority: نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کا نیا نعرہ، سمادھان یا سمادھی

نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ Farmers Protest Against Noida Authority رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج پھر کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے باہر 'سمادھان یا سمادھی' کا نعرہ لگاتے ہوئے زور دار احتجاج کیا۔

author img

By

Published : Dec 18, 2021, 6:08 PM IST

سنوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کا نیا نعرہ
نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کا نیا نعرہ

اترپردیش کے شہر نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں واقع نوئیڈا اتھارٹی کے باہر کسانوں کا احتجاج جاری Farmers Protest Against Noida Authority ہے۔ اس بار کسانوں نے اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے گیٹ پر ' سمادھان یا سمادھی' کا ٖFarmer Slogan Against Noida Authority بینر لگایا ہے۔

گزشتہ 105 روز سے دھرنے پر بیٹھے 81 دیہات کے کسانوں کا اتھارٹی حکام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کسان اور اتھارٹی کے درمیان 12 ناکام مذاکرات کے بعد اب کسانوں کا صبر کا باندھ ٹوٹنا شروع گیا ہے۔ اس کی جھلک نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں واقع اتھارٹی کے دفتر میں دیکھنے کو ملی۔ بھارتی کسان پریشد کی قیادت میں کسانوں نے دفتر میں صبح سات بجے سے محاصرا کیا۔ کسانوں نے نہ صرف کسی الاٹی بلکہ کسی افسران اور ملازمین کو بھی دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا۔ ایسے میں افسران کو اتھارٹی کے دیگر دفاتر میں بیٹھ کر کام دیکھنے پر مجبور ہونا پڑا۔

وزیر سے لے کر سی ای او صدر تک بات چیت میں حل نہیں نکلا

دفتر پر دھرنا دینے کے ساتھ ساتھ، کسانوں نے بھارتی کسان پریشد کی قیادت میں نوئیڈا کے رکن اسمبلی پنکج سنگھ اور دادری کے رکن اسمبلی تیج پال ناگر کا گھیراؤ کیا۔ جس کے بعد دونوں اراکین اسمبلی نے لکھنؤ میں اترپردیش کے صنعتی ترقی کے وزیر ستیش مہانا سے کسانوں کی مذاکرات کرائی۔ اس کے بعد نوئیڈا اتھارٹی نے کسانوں کے وفد سے سی ای او ریتو مہیشوری اور صدر سنجیو متل تک سے بات چیت کی، لیکن آج تک کسانوں کی مانگ کو حل نہیں کیا جاسکا۔

نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے جس گیٹ سے لوگوں یا اہلکاروں کو داخل ہونا ہے، اس جگہ کو کسانوں نے بھینس کا طبیلہ بنا دیا ہے۔ ایسے میں اتھارٹی کے دفتر میں عام آدمی کا کام متاثر ہونے لگا ہے۔ حالانکہ تمام کام آن لائن ہورہے ہیں لیکن جب عہدیدار نہیں پہنچ رہے ہیں تو کام میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ دستی دستاویزات بھی جمع نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ آئے دن اہلکار کی جانب سے یقین دہائی کرائی جارہی ہے لیکن مطالبات کو ابھی تک پورا نہیں کیا گیا ہے۔ اس لئے کسانوں نے مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دراصل نوئیڈا کے کسانوں کا مطالبہ Demand of Noida Farmers ہے کہ کسانوں کی آبادی کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ 64.7 فیصد اضافی معاوضے کے ساتھ 10 فیصد پلاٹ، دیہی علاقوں میں بلڈنگ رولز کی منسوخی، 5 فیصد پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت، آبائی اور غیر آبائی کا امتیاز ختم کرنا اور تمام دیہات کی ہمہ گیر ترقی کی جائے۔

مزید پڑھیں: Farmers Protest Against Noida Authority: اپنے مطالبات کے پیش نظر کسانوں کا نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف احتجاج

اترپردیش کے شہر نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں واقع نوئیڈا اتھارٹی کے باہر کسانوں کا احتجاج جاری Farmers Protest Against Noida Authority ہے۔ اس بار کسانوں نے اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے گیٹ پر ' سمادھان یا سمادھی' کا ٖFarmer Slogan Against Noida Authority بینر لگایا ہے۔

گزشتہ 105 روز سے دھرنے پر بیٹھے 81 دیہات کے کسانوں کا اتھارٹی حکام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کسان اور اتھارٹی کے درمیان 12 ناکام مذاکرات کے بعد اب کسانوں کا صبر کا باندھ ٹوٹنا شروع گیا ہے۔ اس کی جھلک نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں واقع اتھارٹی کے دفتر میں دیکھنے کو ملی۔ بھارتی کسان پریشد کی قیادت میں کسانوں نے دفتر میں صبح سات بجے سے محاصرا کیا۔ کسانوں نے نہ صرف کسی الاٹی بلکہ کسی افسران اور ملازمین کو بھی دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا۔ ایسے میں افسران کو اتھارٹی کے دیگر دفاتر میں بیٹھ کر کام دیکھنے پر مجبور ہونا پڑا۔

وزیر سے لے کر سی ای او صدر تک بات چیت میں حل نہیں نکلا

دفتر پر دھرنا دینے کے ساتھ ساتھ، کسانوں نے بھارتی کسان پریشد کی قیادت میں نوئیڈا کے رکن اسمبلی پنکج سنگھ اور دادری کے رکن اسمبلی تیج پال ناگر کا گھیراؤ کیا۔ جس کے بعد دونوں اراکین اسمبلی نے لکھنؤ میں اترپردیش کے صنعتی ترقی کے وزیر ستیش مہانا سے کسانوں کی مذاکرات کرائی۔ اس کے بعد نوئیڈا اتھارٹی نے کسانوں کے وفد سے سی ای او ریتو مہیشوری اور صدر سنجیو متل تک سے بات چیت کی، لیکن آج تک کسانوں کی مانگ کو حل نہیں کیا جاسکا۔

نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے جس گیٹ سے لوگوں یا اہلکاروں کو داخل ہونا ہے، اس جگہ کو کسانوں نے بھینس کا طبیلہ بنا دیا ہے۔ ایسے میں اتھارٹی کے دفتر میں عام آدمی کا کام متاثر ہونے لگا ہے۔ حالانکہ تمام کام آن لائن ہورہے ہیں لیکن جب عہدیدار نہیں پہنچ رہے ہیں تو کام میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ دستی دستاویزات بھی جمع نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ آئے دن اہلکار کی جانب سے یقین دہائی کرائی جارہی ہے لیکن مطالبات کو ابھی تک پورا نہیں کیا گیا ہے۔ اس لئے کسانوں نے مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دراصل نوئیڈا کے کسانوں کا مطالبہ Demand of Noida Farmers ہے کہ کسانوں کی آبادی کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ 64.7 فیصد اضافی معاوضے کے ساتھ 10 فیصد پلاٹ، دیہی علاقوں میں بلڈنگ رولز کی منسوخی، 5 فیصد پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت، آبائی اور غیر آبائی کا امتیاز ختم کرنا اور تمام دیہات کی ہمہ گیر ترقی کی جائے۔

مزید پڑھیں: Farmers Protest Against Noida Authority: اپنے مطالبات کے پیش نظر کسانوں کا نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.