ETV Bharat / state

Farmer Protest in Muzaffarnagar مظفرنگر میں کسانوں کا احتجاج جاری، مختلف ریاستوں کے کسانوں کی آمد کا سلسلہ شروع

بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹکیت نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے 75 سالوں میں کسان اتنا برباد نہیں ہوا ہے جتنا ان آٹھ برسوں میں ہوا ہے۔ Naresh Tikait On Govt

مظفرنگر میں کسانوں کا احتجاج
مظفرنگر میں کسانوں کا احتجاج
author img

By

Published : Feb 1, 2023, 7:36 AM IST

مظفرنگر میں کسانوں کا احتجاج جاری

مظفر نگر: کسان رہنما چودھری راکیش ٹکیت ایک بار پھر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں۔ گذشتہ روز احتجاج کے چوتھے دن مظفر نگر کے جی آئی سی گراؤنڈ میں مختلف اضلاع سے کسان احتجاج میں شامل ہونے کے لیے پہنچے اور رہنے کے لیے ٹینٹ لگانے شروع کر دیے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات پورے نہیں کر لیتی تب تک ہم یہیں پر ٹینٹ لگا کر احتجاج کرتے رہیں گے۔ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے 2024 کے انتخابات سے ٹھیک پہلے مظفر نگر کے راج کیے انٹر کالج گراؤنڈ میں غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک شروع کر دی ہے۔ تاہم یہ احتجاجی مظاہرہ کسانوں کے مختلف مسائل کے حوالے سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ دہلی کسان آندولن کی طرز پر مظفر نگر کے راج کیے انٹر کالج گراؤنڈ میں بھارتیہ کسان یونین کے دن رات کے احتجاج میں شرکت کے لیے کئی ریاستوں سے کسان آنا شروع ہو گئے ہیں۔

کسان آندولن کے چوتھے دن بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹكيت بھی جی ای سی گراؤنڈ پہنچے۔ جہاں اُنہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی وجہ سے ہی ہمیں احتجاج کرنے پڑھ رہے ہیں حکومت نے اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے تو ہمارا احتجاج بڑے پیمانے پر ہوگا۔ اس حکومت میں کسانوں کو ان دیکھا کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا ہے اگر حکومت کو کسانوں سے کوئی پریشانی ہے تو ہمیں بتایا جائے اور اگر کسانوں کو حکومت سے کوئی پریشانی ہے تو حکومت اس پریشانی کو سنیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان اس طرح سے سڑکوں پر آندولن کر رہا ہے یہ ٹھیک نہیں ان کی پریشانیوں کو دور کیا جائے۔ حکومت کی سوچ کسانوں کے خلاف ہے اس حکومت نے کسانوں کو برباد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سالوں میں کسان اتنا برباد نہیں ہوا جتنا ان آٹھ سالوں میں ہوا ہے۔ بجٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ بجٹ کسانوں کے موافق ہونا چاہیے 2022 میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا آمدنی تو بہت دور کی بات ہے خرچہ اور دگنے ریٹ ہو گئے ہیں کسان برباد ہو گیا ہے اگر کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ یہ آندولن غازی پور بارڈر پر ہوئے احتجاج سے بھی آگے تک چلے گا۔

یہ بھی پڑھیں : Farmers Protest ضلع مظفر نگر میں کسانوں کا احتجاج جاری

مظفرنگر میں کسانوں کا احتجاج جاری

مظفر نگر: کسان رہنما چودھری راکیش ٹکیت ایک بار پھر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں۔ گذشتہ روز احتجاج کے چوتھے دن مظفر نگر کے جی آئی سی گراؤنڈ میں مختلف اضلاع سے کسان احتجاج میں شامل ہونے کے لیے پہنچے اور رہنے کے لیے ٹینٹ لگانے شروع کر دیے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات پورے نہیں کر لیتی تب تک ہم یہیں پر ٹینٹ لگا کر احتجاج کرتے رہیں گے۔ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے 2024 کے انتخابات سے ٹھیک پہلے مظفر نگر کے راج کیے انٹر کالج گراؤنڈ میں غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک شروع کر دی ہے۔ تاہم یہ احتجاجی مظاہرہ کسانوں کے مختلف مسائل کے حوالے سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ دہلی کسان آندولن کی طرز پر مظفر نگر کے راج کیے انٹر کالج گراؤنڈ میں بھارتیہ کسان یونین کے دن رات کے احتجاج میں شرکت کے لیے کئی ریاستوں سے کسان آنا شروع ہو گئے ہیں۔

کسان آندولن کے چوتھے دن بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹكيت بھی جی ای سی گراؤنڈ پہنچے۔ جہاں اُنہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی وجہ سے ہی ہمیں احتجاج کرنے پڑھ رہے ہیں حکومت نے اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے تو ہمارا احتجاج بڑے پیمانے پر ہوگا۔ اس حکومت میں کسانوں کو ان دیکھا کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا ہے اگر حکومت کو کسانوں سے کوئی پریشانی ہے تو ہمیں بتایا جائے اور اگر کسانوں کو حکومت سے کوئی پریشانی ہے تو حکومت اس پریشانی کو سنیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان اس طرح سے سڑکوں پر آندولن کر رہا ہے یہ ٹھیک نہیں ان کی پریشانیوں کو دور کیا جائے۔ حکومت کی سوچ کسانوں کے خلاف ہے اس حکومت نے کسانوں کو برباد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سالوں میں کسان اتنا برباد نہیں ہوا جتنا ان آٹھ سالوں میں ہوا ہے۔ بجٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ بجٹ کسانوں کے موافق ہونا چاہیے 2022 میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا آمدنی تو بہت دور کی بات ہے خرچہ اور دگنے ریٹ ہو گئے ہیں کسان برباد ہو گیا ہے اگر کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ یہ آندولن غازی پور بارڈر پر ہوئے احتجاج سے بھی آگے تک چلے گا۔

یہ بھی پڑھیں : Farmers Protest ضلع مظفر نگر میں کسانوں کا احتجاج جاری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.