ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف 81 گاؤں کے کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں آج ہزاروں کسان اتھارٹی کے گیٹ پر پہنچے لیکن وہاں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے۔ پولیس نے کسانوں کو دفتر کے اندر جانے سے روک دیا۔
حال ہی میں افسران اور کسان نمائندوں کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ لیکن تمام مطالبات پر اتفاق نہیں ہو پایا تھا۔
واضح رہے کہ نوئیڈا کے 81 گاؤں کے کسان اپنے چار اہم مطالبات کو لے کر ایک ماہ 25 دنوں سے اتھارٹی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ آج ایک بار پھر ہزاروں کسان ہرولا کے بارات گھر سے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر پہنچے۔ احتیاط کے طور پر پولیس نے بیری کیڈنگ کی تھی۔ کسان اسے توڑ کر اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن بڑی تعداد میں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں روک دیا۔
وہیں اس احتجاج میں سینکڑوں خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ خواتین ڈھولک کے ساتھ اتھارٹی کے سامنے بیٹھی ہیں اور گانے گا کر احتجاج کر رہی ہیں۔ بھارتیہ کسان پریشد نوئیڈا اتھارٹی کی قیادت میں یہ خواتین اپنے مطالبات کے لیے گزشتہ دو ماہ سے مسلسل مظاہرہ کر رہی ہیں۔ یہ تحریک اب زور پکڑ رہی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا۔ کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ اس بار آر پار کی لڑائی ہوگی۔ پچھلی چار دہائیوں سے نوئیڈا کے کسانوں سے وعدہ خلافی کی جا رہی ہے۔ ہم سے بڑے بڑے وعدے کیے گئے۔ لیکن ان میں سے ایک بھی ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ ہم اپنی ہی زمین دے کر مظلوم بن گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آگرہ: تین کشمیری طلباء گرفتار، یوپی اقلیتی کمیشن نے گرفتاری کی حمایت کی
انہوں نے مزید کہا کہ اب کسان جاگ چکا ہے۔ اپنا حق لینا جانتا ہے۔ اتھارٹی کو ہمارے مطالبات ماننے ہوں گے۔ ہم اس طرح کی کارکردگی کو غیر معینہ مدت تک جاری رکھیں گے۔
سیکورٹی انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوئیڈا پولیس پوری طرح سے مستعد ہے۔ اتھارٹی کے ارد گرد کے علاقے کو سیکورٹی زون میں رکھا گیا ہے۔ بڑی تعداد میں جوانوں کو مرکزی سڑک پر تعینات کیا گیا ہے۔