یہاں گزشتہ 36 گھنٹوں کے درمیان 36 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
اتنی زیادہ بارش سے کسانوں کو بڑے نقصان کا اندیشہ ہے۔
بارش کی وجہ گیہوں، آلو، تلہن اور دَلہن کو بڑے نقصان کی امید ہے۔
ابل غور ہو کہ مارچ ماہ میں بارہ بنکی کی اوست بارش 11 ملی میٹر ہے۔
جبکہ اس ماہ کے شروعاتی 7 دنوں میں 36 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہو چکی ہے یعنی اب تک اوست بارش سے تین گنا زیادہ بارش ہو چکی ہے۔
بارش کے بعد ای ٹی وی بھارت نے پلہری گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں کے کھیتوں کا معائنہ کیا اور کسانوں سے گفتگو کی. کسانوں کے مطابق بارش سے گیہوں، آلو اور سرسوں کی فصل کو سب سے زیادہ نقصان کے امکانات ہیں۔
ان کے مطابق آلو کے کھیتوں میں بارش کا پانی بھرنے سے تیار آلو کے سڑنے اور ہرے ہونے کا خدشہ ہے۔
وہیں کھیتوں میں کٹی اور تیار سرسوں کی بالیاں ٹوٹ گئی ہیں۔ جنہیں حاصل نہیں کیا گیا ہے۔
گیہوں کے جو پیڑ گر گئے ہیں، ان سے اب گیہوں پیدا ہونا مشکل ہے۔
ہولی سے قبل بے موسم بارش نے کسانوں کے لئے رنگوں کے تیوہار کو بدرنگ کر دیا ہے۔
وہیں محکمہ زراعت نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھیتوں سے پانی نکالنے کی کوشش کریں اور کٹی سرسوں کے بوجھ کو پھیلا دیں۔