نوئیڈا:ریاست اتر پردیش کے ضلع نوئیڈا کے دادری قصبے میں این ٹی پی سی سے متاثرہ کسان مختلف مطالبات کو لے کر کئی مہینے سے تحریک چلا رہے ہیں اج کوئلے سے لدی مال گاڑی کو روکنے کے لیے جا رہے تھے لیکن پولیس نے بسہڑا گیٹ اور فاٹک کو بیریکیڈنگ لگا کر سیل کر دیا تھا۔اس سے کسان مشتعل ہو گئے ۔ دونوں ایک دوسرے کے سامنے آ گئے ۔کسانوں نے پولیس کی بیریکڈنگ توڑنے اور اس کے اوپر سے کود کر نکلنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے لاٹھیاں برسا کر کسانوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا پولیس کی سختی کے اگے کسانوں کی ایک نہیں چلی۔
اس طرح پولیس نے این ٹی پی سی دادری سے متاثرہ کسانوں کو پہلے ہی روک دیا تھا، جو کوئلہ لے جانے والی مال ٹرین کو روکنے جا رہے تھے۔ پولیس نے ان لوگوں کا پیچھا کیا جو رکاوٹیں توڑ کر لاٹھیوں کے ساتھ اندر داخل ہوئے۔بتا دیں کہ کسان تنظیموں کے عہدیدار ایک ہفتے سے اس تیاری میں مصروف تھے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مساوی معاوضہ کی مانگ کو لے کر وہ کافی عرصے سے ہڑتال پر ہیں۔ لیکن NTPC انتظامیہ ان کے مطالبات کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے۔
بھارتیہ کسان پریشد کے قومی صدر سکھویر خلیفہ کی قیادت میں این ٹی پی سی سے متاثر کسان گزشتہ ایک سال سے پلانٹ کے گیٹ پر ہڑتال پر ہیں۔ احتجاج کے دوران کسانوں کو کئی بار لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑا۔ انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ لیکن انتظامیہ مطالبات ماننے کو تیار نہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے تمام مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:AMU اے ایم یو میں مستقل وائس چانسلر کیوں نہیں؟ الومنائی کا مشترکہ اجلاس
مطالبات نہ مانے گئے تو کسانوں کی تحریک میں مزید شدت لائی جائے گی۔اس وقت پورے ضلعے میں کئی مقامات پر کسان اپنے اپنے مطالبات لے کر مہینوں سے تحریک چلا رہے ہیں لیکن تمام تر وعدوں کے باوجود ابھی تک کسی بھی کسان کے امید بر نہیں ائی۔ اس لیے کبھی نوئیڈا اتھارٹی کبھی گریٹر نوئیڈا اتھارٹی تو کبھی این ٹی پی سی کبھی کسی اور مقام پر کسانوں کا یہ اندولن احتجاج اور تحریک جاری ہے۔