کسان تحریک نے ایک بار پھر نوئیڈا انتظامیہ کی مشکلیں بڑھا دی ہیں، کیونکہ ضلع گوتم بدھ نگر کے نوئیڈا کے شہری اور دیہی علاقوں کے کسان بھی بڑی تعداد میں اس تحریکہ میں شامل ہوچکے ہیں اور انہوں نے غازی پور سرحد تک پہنچنا شروع کردیا ہے۔ ضلع میں کسانوں کی تحریک میں شدت پکڑنے کی وجہ سے مقامی پولیس کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے اور انہیں یہ خوف ستانے لگا ہے کہ یہاں کے کسان ایک بار پھر تحریک شروع نہ کر دیں اور نوئیڈا۔دہلی بارڈر پر ایک بار پھر کسانوں کا اسٹیج اور خیمہ نہ لگ جائے۔
اسی طرح بھارتیہ کسان یونین ایکتا کے قومی صدر حکم چند بھی اس تحریک میں متحرک ہوگئے ہیں۔ ان کی یہ تنظیم جیور میں سرگرم ہے اور اس سے صرف مقامی کسان وابستہ ہیں اور وہ بھی اس تحریک میں شامل ہوچکے ہیں۔ وہ غازی پور کی سرحد پر پہنچ چکے ہیں اور زور و شور سے تحریک میں اپنی حصہ داری درج کروا رہے ہیں۔
مغربی اتر پردیش میں ایک درجن سے زیادہ عوامی جلسوں اور پنچایتوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ جس میں کسان متحرک ہورہے ہیں اور کھپ پنچایتوں کو فعال کردیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے سیاسی ماحول مین بھی مستقل طور پر شدت نظر آرہی ہے،ان وجوہات سے نوئیڈا انتظامیہ کے سامنے ایک بڑی پریشانی کھڑی ہے۔