ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طالب علم فرحان زبیری کو پولیس نے دو روز قبل حراست میں لے کر جیل بھیج دیا۔
فرحان زبیری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ہی مستند طالب علم ہیں، وہ ماسٹر آف سوشل ورک (ایم ایس ڈبلو) کے سال آخری کے طالب علم ہیں، اور یونیورسٹی طلبا یونین کے سابق کیبینیٹ رکن بھی رہے ہیں۔
!['فرحان زبیری اے ایم یو کے طالب علم ہیں'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/7408551_391_7408551_1590838753752.png)
واضح رہے کہ شوشل میڈیا اور کچھ اخبارات میں یہ خبریں شائع ہوئی کہ فرحان زبیری اے ایم یو کے موجودہ طالب علم نہیں ہیں، جس کی تفتیش کرتے ہوئے ای ٹی وی کے نمائندے نے فرحان زبیری کے یونیورسٹی آئی کارڈ کی ایک کاپی بھی حاصل کی اور یونیورسٹی کے ڈپٹی پروکٹر نے آئی کارڈ کی فوٹو کاپی کی تصدیق بھی کی ہے۔
!['فرحان زبیری اے ایم یو کے طالب علم ہیں'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/7408551_996_7408551_1590838353363.png)
یونیورسٹی کے عوامی رابطہ عامہ (پی آر او) کے آفیسر عمرسلیم پیرزادہ سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے بتایا کہ فرحان زبیری اے ایم یو سے ایم ایس ڈبلیو کی تعلیم حاصل کررہے ہیں، اور وہ ایم ایس ڈبلیو آخری سال کے طالب علم ہیں۔
واضح رہے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف اے ایم یو کیمپس کے پرامن احتجاج کے دوران فرحان زبیری کے خلاف تھانہ سول لائن میں کئی مقدمہ درج کیے گئے تھے، جس کے بعد پولیس نے فرحان زبیری کو دو روز قبل حراست میں لیکر جیل بھیج دیا ہے۔
واضح رہے کہ فرحان زبیری پر الزام ہے کہ انہوں نے 15 دسمبر سنہ 2019 کی شب میں یونیورسٹی سرکل پر پولیس کے اوپر یونیورسٹی کے دیگر طلبہ کے ساتھ مل کر پتھراؤ کیا تھا، اور احتجاج کے دوران غلط بیان بازی کی، پتلے نذرآتش کیے اور سرکاری پراپرٹی کو نقصان پہنچایا جس کے خلاف مقدمہ درج کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ فرحان زبیری کی گرفتاری کے بعد سے ہی یونیورسٹی کے طلبہ نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے شوشل میڈیا پر رہائی کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔
واضح رہے کہ گرفتار کیے گئے فرحان زبیری اے ایم یو کے طالب علم نہیں ہے یہ غلط افواہ ہے جبکہ فرحان زبیری اے ایم یو کے ایم ایس ڈبلیو (ماسٹر آف سوشل ورک) آخری سال کے طالب علم ہیں۔