ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں بھی مارچ ماہ سے لاک ڈاؤن کی شروعات کے بعد مذہبی مقامات میں اجتماعی عبادت کرنے کی پابندی ہے۔
واضح رہے کہ مساجد میں بھی پانچ افراد کے نماز پڑھنے کے علاوہ نماز جمعہ کا بھی اہتمام نہیں کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ جن مساجد میں نماز ہوتی تھی اور لوگ آتے تھے تو مساجد کے لیے چندہ دیا کرتے تھے اور اس چندے کی رقم سے مساجد کے ضروری انتظامات، مؤذن اور امام کی تنخوا اور دیگر اخراجات پورے کیے جاتے تھے، لیکن لاک ڈاؤن کے بعد یہ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
عام دنوں کے علاوہ نماز جمعہ کے موقع پر حاصل ہونے والے چندے کا سلسلہ بھی بند ہونے سے مساجد انتظامیہ کمیٹی کے سامنے اخراجات کو پورا کرنے کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔
ملک میں لاک ڈاؤن کی شروعات سے ہی عبادت گاہوں كو بند کئے جانے سے مساجد کے اخراجات كو لیکر بھی پریشانی سامنے آنے لگی ہے ۔میرٹھ کی مساجد میں بھی مسجد کے اخراجات کے مسائل سامنے آنے سے اب علماء بھی مسجد کے اخراجات كو لیکر پشو پیش میں ہے ۔
لاک ڈاؤن مکمل طور پر ان لاک کیے جانے کے بعد بھی عبادت گاہوں كو نہ کھولے جانے سے مساجد کے اخراجات بھی رک گئے ہیں۔
مساجد کے منتظمین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد اب مساجد میں پانچ افراد کے نماز پڑھنے کی میعاد كو ختم کردینا چاہیے تاکہ مساجد کے اخراجات كو پورا کیا جا سکتا ہے۔