لوک سبھا انتخابات کے نتائج آچکے ہیں بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آ رہی ہے۔اس حکومت سے ملک کے تاجروں اور کاروباریوں کا کافی امیدیں ہیں۔
میرٹھ کی قینچی ملک و بیرون ملک میں معروف ہے۔ میرٹھ کھیل کے سامان کے لیے اہم مرکز مانا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ میرٹھ کو اسپورٹ سٹی بھی کہا جاتا ہے۔
میرٹھ میں کپڑا بننے کا بڑے پیمانے پر کام ہوتا ہے لیکن گذشتہ پانچ برس سے میرٹھ کے کاروباری اور تاجر برادری پریشان ہیں ان کے مطابق جی ایس ٹی اور نوٹ بندی نے کاروبار ختم کر دیا ہے۔
ان کاروباریوں کی آنے والی بی جے پی حکومت سے کئی توقعات وابستہ وہیں۔ جس طرح سے گذشتہ پانچ برس میں اس حکومت کی وجہ سے کاروباری افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہیں امید ہے کہ آئندہ حکومت ان مسائل کو حل کرے گی۔
محمد شاہد کئی برسوں سے درزی کا کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 'رمضان المبارک ختم ہونے کے قریب ہے، عید میں بارہ روز باقی ہیں اس کے باوجود دکان میں کپڑے سلنے کے نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس سے پہلے ہم لوگ 5 رمضان المبارک سے 10 رمضان المبارک تک 'نو بکنگ' کا بورڈ لگا دیتے تھے لیکن مہنگائی اور کاروبار ختم ہونے سے یہ حالت ہے کہ چاند رات تک ہم کپڑوں کے آنے کا انتظار کرتے ہیں۔
ان کے مطابق 'جو لوگ پہلے 4 جوڑے لباس تیار کراتے تھے اب وہ ایک ہی جوڑے پر اکتفا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ درزی برادری کا جو کاروبار عروج پر تھا اب زوال پذیر ہوگیا ہے۔
انور علی کپڑے کی کڑھائی کا کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 'گذشتہ پانچ برس میں کاروبار ختم ہو چکا ہے۔ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کی وجہ سے کاروبار کے لیے کچے مال کافی مہنگے ہو گئے ہیں اور ہر چیز پر جی ایس ٹی چکانی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے کاروباریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔