غازی پور: بہوجن سماج پارٹی سے رکن پارلیمنٹ افضل انصاری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں عتیق اور اشرف قتل کیس سمیت دیگر مسائل پر کھل بات کی۔ انہوں نے عیتق اور اشرف کے قتل کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اسکرپٹ پہلے ہی تیار کیا گیا تھا۔ پکڑے گئے مجرم اور گولی چلانے والے اس سازش کا حصہ ہیں۔
کیا عتیق کے بعد مختار انصاری کا نمبر ہے؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ بچانے والا مارنے والے سے بڑا ہے۔
غازی پور کے ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں غنڈہ کیس میں 29 اپریل کو آنے والے فیصلے کے بارے میں کہا کہ یہ منصوبہ بند طریقے سے ان پر تھوپا کیا گیا ہے، یہ بے بنیاد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت میں کیس کی سماعت جاری ہے۔ انہیں ملک کے عدالتی نظام اور آئین پر مکمل اعتماد ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عتیق احمد اور اشرف کے قتل پر کہا کہ یہ ایک سازش ہے۔ ہمارے یہاں صبح اٹھ کر لوگ اوم کا جاپ کرتے ہیں اور اس کے بعد کام کرتے ہیں۔'
رکن پارلیمنٹ نے میڈیا پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے فائرنگ میں قاتل 3 نہیں بلکہ 5 تھے۔ وہاں موجود دونوں کی کوئی تصویر میڈیا میں سامنے نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تحقیقات کی جائیں تو تمام راز کھل جائیں گے۔ 15 اپریل کو پریاگ راج میں جو کچھ ہوا وہ دل دہلا دینے والا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ہو رہی ہے کہ اب مختار انصاری کا نمبر اس کے بعد ہے، لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔ بچانے والا مارنے والے سے بڑا ہے۔ آج معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اچھا نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار سمٹ میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اتر پردیش میں نظم و ضبط قابو میں ہے۔ یہاں پرندہ پر نہیں مار سکتا، لیکن اس کے باوجود عتیق اور اشرف احمد کو کیسے قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ' 2024 میں بی جے پی اتحادی 200 کے اعداد و شمار کو بھی نہیں چھو سکے گی۔ اس نے دوسری ریاستوں کے اعداد و شمار بھی گنوائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حالت خراب ہے۔ اگست میں انقلاب آنے والا ہے اور بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ملک کی عدالتوں پر اعتماد ہے۔ اس پر جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں۔ اس کے خلاف وہ ٹرائل کورٹ میں اپنے کیس کا بھرپور دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ 29 اپریل کو جو بھی فیصلہ آئے گا، وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: