لکھنو: ایّام قربانی قریب ہے۔ اس موقعے سے فرزندان توحید عید الاضحی کی نماز کے بعد سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہیں اور جانور کو ذبح کرتے ہیں۔ اس موقعے پر اسلامک سنٹر اف انڈیا لکھنؤ کی جانب سے ہر برس ایڈوائزری جاری ہوتی ہے تاکہ لوگ قربانی جیسی اہم عبادت کو ادا کرتے وقت کے تقاضوں کا خیال رکھیں اور پُرامن ماحول میں قربانی کریں۔
اسلامک سینٹر آف انڈیا کے سربراہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس قربانی کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے اور سبھی سے اپیل کی گئی ہے کہ جن لوگوں پر قربانی واجب ہے وہ ضرور قربانی کریں لیکن جن جانوروں پر قربانی کرنے کی بھارت میں ممانعت ہے اس کی قربانی ہرگز نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کرتے وقت فوٹو کھینچ کر سوشل میڈیا پر نہ ڈالیں، جانوروں کا خون نالی میں نہ بہائیں بلکہ مٹی میں دفن کردیں، شہروں میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کئے گئے انتظامات کا فائدہ اٹھائیں اور فضلہ مونسپل کارپوریشن کی گاڑی یا جہاں پر جمع کیا جا رہا ہے وہاں پر جمع کریں۔ تاکہ عوام کو مشکلات درپیش نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوائزری میں صاف طور پہ کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر قربانی نہ کیے جائیں بلکہ ایسی جگہ پر کیے جائیں جہاں پر پردہ ہو یا پرائیویٹ جگہ ہو اس کے علاوہ جانوروں کے ٹرانسپورٹیشن کے لیے ہم نے حکومت کے اعلی سطحی افسران کو میمورنڈم دیا ہے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کے سرحدی علاقے میں پولیس جانوروں کی ٹرانسپورٹیشن کے تعلق سے پریشان کرتی ہے لہذا اس پریشانی کا جلد از جلد حل کیا جائے۔
مزید پڑھیں: قربانی کے فضائل و مسائل
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں بیشتر لوگ نفلی قربانی کرتے ہیں خیال رہے کہ بعض لوگ نفل قربانی کے نام پر کئی بکرے ذبح کرتے ہیں اور خطیر رقم بھی خرچ کرتے ہیں ایسے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ نفلی قربانی نہ کر کے مسلمانوں کے فلاح و بہبود میں رقم خرچ کریں، بیشتر طلبہ ایسے ہیں جو اپنی تعلیم کی فیس ادا نہیں کر پا رہے ہیں، ہر علاقے میں غریب غرباء موجود ہیں، لہذا ان لوگوں کو یہ رقم دی جائے تاکہ وہ دنیاوی اعتبار سے ترقی کر سکیں۔