ریاست اتر پردیش کے شہر مرادآباد پہنچے اتر پردیش اترا کھنڈ اور میزورم کے سابق گورنر ڈاکٹر عزیز قریشی سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی۔ وہ ایک پروگرام میں شرکت کرنے پہنچے تھے۔
ڈاکٹر عزیز قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'آنے والے انتخابات میں سبھی پارٹیوں کو ایک ہونا چاہیئے کیونکہ بی جے پی لوگوں کو بانٹنے کا کام کررہی ہے۔
اتر پردیش کے کاس گنج الطاف معاملے پر بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'الطاف پر ظلم ہوا ہے، ناانصافی ہوئی ہے۔ یہ لوگ انسانوں کے خون سے تاریخ لکھنا چاہتے ہیں۔'
تری پورا معاملہ پر بولتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ 'تریپورہ معاملہ پر جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے وہاں ظلم ہورہا ہے یہ حکومت ظلم کرنے اور کرانے میں آگے ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'تمام سیکولر پارٹیاں اتحاد کریں تاکہ بی جے پی شکست دے سکیں۔ اگر سبھی سیکولر پارٹیوں نے اتحاد نہیں کیا تو کچھ بھی نہیں ہوسکتا فرقہ وارانہ طاقتیں زندہ رہیں گی۔ آنے والے ریاستی انتخابات تک بہت زیادہ خطرناک نتیجے نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'آج کے ان حالات کو اگر کوئی پلٹ سکتا ہے تو وہ اکھلیش یادو ہے حالانکہ پرینکا گاندھی بھی محنت کررہی ہیں۔ کانگریس پارٹی اتر پردیش میں تن تنہا حکومت بنانے کے لائق نہیں ہے کانگریس پارٹی کو سماجوادی پارٹی سے مل کر الیکشن لڑنا چاہیے۔ کانگریس اتر پردیش میں مردہ حالت میں تھی لیکن پرینکا گاندھی نے اس کو طاقت دے دی۔'
آئندہ اتر پردیش 2022 اسمبلی انتخابات میں اسد الدین اویسی بھی الیکشن میں ہیں کیا مانا جائے مسلم ووٹوں کا بٹوارا ہوگا؟
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد: اسد الدین اویسی سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی گفتگو
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ 'اسد الدین اویسی کی کوشش یہ ہے کہ مسلم ووٹوں کا بٹوارا ہو اور بی جے پی کو فائدہ ہو کیونکہ ان کو بی جے پی سے نوٹوں سے بھرے بورے ملتے ہیں۔
اسد الدین اویسی بی جے پی کے ایجنٹ کی شکل میں کام کررہے ہیں اویسی صاحب نے بہار میں بی جے پی حکومت بنوائی اور بنگال میں ناکام رہے۔'