معیشت کے ماہر ڈاکٹر رہیس سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا کے دور میں معیشت بے پٹری ہو گئی ہے۔ اسے پٹری پر لانے کے لیے حکومت نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ یوگی حکومت کا معیشت کو درست کرنے کے لیے گاؤں کی معیشت کو درست کرنے پر زور ہے۔ اس کے لیے یوگی حکومت ایم ایس ایم ہی سکٹر کے چھوٹے کاروباروں کو بڑھاوا دینے میں لگی ہے۔ خواتین کا ہاتھ مضبوت کرنے کے لیے انہیں سیلف ہیلپ گروپ سے روزگار دینے کی کوشش جاری ہے۔
ڈاکٹر رہیس سنگھ نے کہا کہ عام طور پر تحقیقات بتاتی ہیں کہ اس طرح کی وبا جنگ سے بھی زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ ایک طے شدہ وقت کے لیے سب لاک ڈاؤن ہو گیا اور پیداوار، سپلائی چین، خدمات ہر طرح کی نقل و حمل رک گئیں۔ محض ضروری خدمات ہی جاری ہیں۔ ایسے حالات میں پیداوار بند ہے تو مزدور کی مانگ بھی بند ہے۔
ظاہری طور پر ایک بڑا بحران نظر آ رہا ہے۔ عالمی معیشت پیچھے چلی گئی ہے اور ہمارے ملک کی اور ریاست کی معیشت کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ کئی نئی چیز بتانا چاہوں گا کہ جب اس طرح کی پریشانیاں ہیں تو ان کا پہلا پارٹ ہوتا ہے کہ ڈیمانڈ سپلائی چین بند نہ ہو۔ دوسرا پارٹ ہوتا ہے کہ جو بھی ہمارے ملک کے شہری ہیں ان میں مایوسی نہیں پھیلنی چاہیے۔ تیسری بات یہ ہوتی ہے کہ ڈیمانڈ بنی رہے اور چوتھی چیز جو یونٹ ہیں وہ امید برقرار رکھیں۔