لکھنؤ:اترپردیش کی سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے اس ضمن میں کئے گئے کئی ٹوئٹ میں لکھا'مرکز میں پہلے چاہئے کانگریس پارٹی کی حکومت رہی ہو یا اب موجودہ بی جے پی کی، بی ایس پی نے ملک و مفاد عامہ کے کے مسائل پر ہمیشہ سطحی سیاست سے اوپر اٹھ کر ان کی حمایت کی ہے اور28مئی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کو بھی پارٹی اسی سیاق میں دیکھتے ہوئے اس کا استقبال کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ'صدر جمہوریہ مرمو جی کے ذریعہ پارلیمنٹ کا افتتاح نہ کرائے جانے کے سلسلے میں بائیکاٹ مناسب نہیں ہے۔ حکومت نے اس کو بنایا ہے اس لئے اس کے افتتاح کا اسے حق ہے۔اس کو قبائلی خاتون احترام سے جوڑنا بھی مناسب نہیں ہے۔ یہ انہیں بلا مقابلہ نہ منتخب کر کے ان کے خلاف امیدوار کھڑا کرتے وقت سوچنا چاہئے تھا۔
بی ایس پی صدر نے کہا'ملک کو وقف ہونے والے پروگرام مطلب نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کے افتتاح کا دعوت نامہ مجھے موصول ہو اہے جس کے لئے شکریہ اور میری نیک تمنائیں۔ لیکن پارٹی کی لگاتار جاری جائزہ میٹنگوں کی وجہ سے اپنی پہلے سے طے شدہ مصروفیت کے باعث میں تقریب میں شرکت نہیں کرپاونگی۔
یہ بھی پڑھیں:New Parliament Building Row پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، صدر جمہوریہ سے افتتاح کرنے کا مطالبہ
قابل ذکر ہے کہ نئی پارلیمنٹ کا افتتاح 28مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ کانگریس سمیت کچھ دیگر سیاسی پارٹیوں کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کا افتتاح صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو کرنا چاہئے۔
یواین آئی