ETV Bharat / state

'کورونا وائرس کا زندہ ومردہ سیل کے مابین ربط ہے ' - ملک بھر میں کورونا وائرس

سینئر وائرولوجسٹ ڈاکٹر بھاونا جین نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کا زندہ اور مردہ سیل کے درمیان ایک ربط ہوتا ہے ، اس لے یہ وائرس اس وقت تک نہیں پھیلتا جب تک کہ کسی زندہ سیل سے رابطہ نہ کرے۔'

'زندہ اور غیر زندہ  کے مابین ربط ہے وائرس'
'زندہ اور غیر زندہ کے مابین ربط ہے وائرس'
author img

By

Published : Apr 12, 2020, 12:53 PM IST

ملک بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہر شخص کورونا کو لے کر خوف زدہ ہے لیکن بہت سارے لوگ یہ نہیں جانتے کہ وائرس کیا ہوتے ہیں اور وہ کس طرح کام کرتے ہیں۔

اسی معلومات کے لئے ای ٹی وی بھارت نے دارالحکومت لکھنؤ میں سینئر وائرولوجسٹ ڈاکٹر بھاونا جین کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔

سینئر وائرولوجسٹ ڈاکٹر بھاونا جین نے بتایا کہ وائرس کو زندہ اور غیر زندہ کے مابین ایک ربط مانا گیا ہے۔ یہ وائرس اس وقت تک نہیں پھیلتا جب تک کہ کسی زندہ سیل سے رابطہ نہ کرے۔

ڈاکٹر بھاونا جین نے کہا کہ یہ وائرس کسی بھی زندہ انسان میں دو طریقوں سے اثر ڈالتا ہے۔

ڈاکٹر بھاونا جین نے کہا کہ اگر یہ وائرس کسی شخص کے جسم میں داخل ہوجاتا ہے اور اس شخص کے جسم میں کچھ علامات نظر آتی ہیں تو پھر اس طرح کے وائرس کو 'سینپٹومیٹک' وائرس کہا جاتا ہے لیکن اگر کسی کے جسم میں یہ وائرس ہے لیکن علامات ظاہر نہیں ہوتے ہیں تو اس کو 'اسمپٹومیٹک وائرس' کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں میں بیماری سے لڑنے والا 'امیونیٹی سسٹم' مضبوط ہوتا ہے جس کی وجہ سے وائرس اپنا اثر نہیں دکھا پاتا لیکن یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔'

ڈاکٹر بھاونا جین نے بتایا کہ یہ وائرس بہت ہوشیار ہوتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ مسلسل بدلاؤ کرتا رہتا ہے۔ اسی وجہ سے اب تک وائرس کی کوئی یقینی ویکسین نہیں بنائی جاسکی ہے۔ ہر دو سے تین سال بعد وائرس کی ویکسین بدلی جانی پڑتی ہے۔

ڈاکٹر جین نے کہا کہ کورونا وائرس کوئی نیا وائرس نہیں ہے لیکن اس کی جینیاتی خصوصیات میں کچھ بدلاؤ آنے کی وجہ سے ایک نئی شکل میں 'ناول کورونا وائرس' کے طور پر آیا ہے۔

ڈاکٹر نے کہا کہ 'اگر ہم وائرس کی ویکسین یا اینٹی وائرس کے بارے میں بات کریں تو بہت کم ایسے وائرس ہیں جن کا اینٹی وائرس ہم بنا پائے ہیں۔ دوسری طرف ، اگر ہم 'نوول کورونا وائرس' کے بارے میں بات کریں تو اس کی ویکسین یا اینٹی وائرس بنانے میں مزید کچھ وقت لگے گا ، کیونکہ یہ وائرس ہمارے لئے نیا ہے اور ہم اس سے پوری طرح واقف نہیں ہیں۔

ملک بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہر شخص کورونا کو لے کر خوف زدہ ہے لیکن بہت سارے لوگ یہ نہیں جانتے کہ وائرس کیا ہوتے ہیں اور وہ کس طرح کام کرتے ہیں۔

اسی معلومات کے لئے ای ٹی وی بھارت نے دارالحکومت لکھنؤ میں سینئر وائرولوجسٹ ڈاکٹر بھاونا جین کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔

سینئر وائرولوجسٹ ڈاکٹر بھاونا جین نے بتایا کہ وائرس کو زندہ اور غیر زندہ کے مابین ایک ربط مانا گیا ہے۔ یہ وائرس اس وقت تک نہیں پھیلتا جب تک کہ کسی زندہ سیل سے رابطہ نہ کرے۔

ڈاکٹر بھاونا جین نے کہا کہ یہ وائرس کسی بھی زندہ انسان میں دو طریقوں سے اثر ڈالتا ہے۔

ڈاکٹر بھاونا جین نے کہا کہ اگر یہ وائرس کسی شخص کے جسم میں داخل ہوجاتا ہے اور اس شخص کے جسم میں کچھ علامات نظر آتی ہیں تو پھر اس طرح کے وائرس کو 'سینپٹومیٹک' وائرس کہا جاتا ہے لیکن اگر کسی کے جسم میں یہ وائرس ہے لیکن علامات ظاہر نہیں ہوتے ہیں تو اس کو 'اسمپٹومیٹک وائرس' کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں میں بیماری سے لڑنے والا 'امیونیٹی سسٹم' مضبوط ہوتا ہے جس کی وجہ سے وائرس اپنا اثر نہیں دکھا پاتا لیکن یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔'

ڈاکٹر بھاونا جین نے بتایا کہ یہ وائرس بہت ہوشیار ہوتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ مسلسل بدلاؤ کرتا رہتا ہے۔ اسی وجہ سے اب تک وائرس کی کوئی یقینی ویکسین نہیں بنائی جاسکی ہے۔ ہر دو سے تین سال بعد وائرس کی ویکسین بدلی جانی پڑتی ہے۔

ڈاکٹر جین نے کہا کہ کورونا وائرس کوئی نیا وائرس نہیں ہے لیکن اس کی جینیاتی خصوصیات میں کچھ بدلاؤ آنے کی وجہ سے ایک نئی شکل میں 'ناول کورونا وائرس' کے طور پر آیا ہے۔

ڈاکٹر نے کہا کہ 'اگر ہم وائرس کی ویکسین یا اینٹی وائرس کے بارے میں بات کریں تو بہت کم ایسے وائرس ہیں جن کا اینٹی وائرس ہم بنا پائے ہیں۔ دوسری طرف ، اگر ہم 'نوول کورونا وائرس' کے بارے میں بات کریں تو اس کی ویکسین یا اینٹی وائرس بنانے میں مزید کچھ وقت لگے گا ، کیونکہ یہ وائرس ہمارے لئے نیا ہے اور ہم اس سے پوری طرح واقف نہیں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.