ETV Bharat / state

Renovation of Historic Gate: اٹھارہویں صدی کے تاریخی گیٹ کی تزئین کاری شروع

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی AMU میں موجود اٹھارہویں صدی کا تاریخی بھیکم پور گیٹ کی بدحالی سے متعلق ای ٹی بھارت اردو کی خبر شائع ہونے کے بعد تاریخی بھیکم پور گیٹ کی صفائی، مرمت، رنگ و روغن اور تزیئن کاری کا کام شروع ہو گیا۔ETV Bharat News Impact

تاریخی گیٹ کی تزئین کاری
تاریخی گیٹ کی تزئین کاری
author img

By

Published : Jun 21, 2022, 6:01 PM IST

Updated : Jun 21, 2022, 9:42 PM IST

عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی AMU کو صرف ایک تعلیمی ادارہ سمجھا جاتا ہے، لیکن اے ایم یو میں بہت ساری تاریخ اور تہذیب محفوظ ہے۔ اے ایم یو ملک کی واحد مرکزی یونیورسٹی ہے جہاں پر سب سے زیادہ تاریخی تعمیرات موجود ہیں جن میں اٹھارہویں صدی کا بھیکم پور گیٹ بھی شامل ہے جو مغلیہ دور اقتدار کا تعمیر کردہ آگرہ قلعے میں پہلے نصب تھا۔ جب 1833 میں برطانوی حکام نے آگرہ قلعے کے قیمتی سامان کو نیلام کیا تو حاجی داؤد خان نے اسے خرید کر 1835 میں اپنی دیاست بھیکم پور میں نصب کردیا۔ عبدالصبور خان شیروانی نے 1961 میں اس گیٹ کو اے ایم یو کو عطیہ کیا جو 1963 میں موجودہ جگہ یونیورسٹی فیض گیٹ کے قریب نصب کیا گیا۔ ETV Bharat News Impact

اٹھارویں صدی کے تاریخی گیٹ کی تزئین کاری شروع

گزشتہ کچھ سالوں سے تاریخی بھیکم پور گیٹ کے آس پاس کوڑا کرکٹ ڈلنے لگا، کافی وقت سے صفائی نہ ہونے کے سبب گیٹ کے اوپر بھی پیڑ پودے اُگ گئے تھے اس کی حالت اتنی بری ہوگئی کہ لوگ بھی اکثر یہاں پر کھڑے ہو کر پیشاب کرتے نظر آتے تھے، جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت اردو نے اس کی بدحالی، گیٹ کی تاریخ اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے 10 جون 2020 اور 22 دسمبر 2021 کو خبریں شائع کی تھیں، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے تاریخی گیٹ کی بدحالی کو دور کرنے کے لئے رقم جاری کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کے ساتھ تزئین کاری کا کام شروع کروادیا۔

سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا کہ تاریخی بھیکم پور گیٹ کو گزشتہ کچھ وقت سے دیکھا جا رہا تھا کہ صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے بد حالی کا شکار ہوگیا تھا، جو دیکھنے میں اچھا نہیں لگتا تھا جس کے سلسلہ میں ای ٹی وی بھارت نے آواز بلند کی تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے گیٹ کی صفائی ستھرائی رنگ و روگن، مرمت اور تزئین کاری کا کام شروع کر دیا ہے۔

بھیگم پور گیٹ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو عطیہ کرنے والے عبدالصبور خان شیروانی کے پوتے محمد کاشف شیروانی نے بتایا میرا اس گیٹ سے گہرا تعلق ہے کیونکہ میرے دادا نے ہی یونیورسٹی کو عطیہ کیا تھا، جو گزشتہ کچھ برسوں سے بدحالی کا شکار تھا، لوگوں کا کھڑے ہو کر پیشاب کرنا شروع ہو گیا تھا جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے خبر شائع کی تھی اور اب جب میں وہاں سے گزرا تو دیکھا کہ وہاں پر گیٹ کی بدحالی کو دور کرنے کے لیے کام شروع ہو گیا ہے جو ایک اچھی خبر ہے جس کو دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگا۔

یہ بھی پڑھیں: Bad Condition of Bhikampur Gate: اے ایم یو کا تاریخی بھیکم پور گیٹ، بدحالی کا شکار

عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی AMU کو صرف ایک تعلیمی ادارہ سمجھا جاتا ہے، لیکن اے ایم یو میں بہت ساری تاریخ اور تہذیب محفوظ ہے۔ اے ایم یو ملک کی واحد مرکزی یونیورسٹی ہے جہاں پر سب سے زیادہ تاریخی تعمیرات موجود ہیں جن میں اٹھارہویں صدی کا بھیکم پور گیٹ بھی شامل ہے جو مغلیہ دور اقتدار کا تعمیر کردہ آگرہ قلعے میں پہلے نصب تھا۔ جب 1833 میں برطانوی حکام نے آگرہ قلعے کے قیمتی سامان کو نیلام کیا تو حاجی داؤد خان نے اسے خرید کر 1835 میں اپنی دیاست بھیکم پور میں نصب کردیا۔ عبدالصبور خان شیروانی نے 1961 میں اس گیٹ کو اے ایم یو کو عطیہ کیا جو 1963 میں موجودہ جگہ یونیورسٹی فیض گیٹ کے قریب نصب کیا گیا۔ ETV Bharat News Impact

اٹھارویں صدی کے تاریخی گیٹ کی تزئین کاری شروع

گزشتہ کچھ سالوں سے تاریخی بھیکم پور گیٹ کے آس پاس کوڑا کرکٹ ڈلنے لگا، کافی وقت سے صفائی نہ ہونے کے سبب گیٹ کے اوپر بھی پیڑ پودے اُگ گئے تھے اس کی حالت اتنی بری ہوگئی کہ لوگ بھی اکثر یہاں پر کھڑے ہو کر پیشاب کرتے نظر آتے تھے، جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت اردو نے اس کی بدحالی، گیٹ کی تاریخ اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے 10 جون 2020 اور 22 دسمبر 2021 کو خبریں شائع کی تھیں، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے تاریخی گیٹ کی بدحالی کو دور کرنے کے لئے رقم جاری کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کے ساتھ تزئین کاری کا کام شروع کروادیا۔

سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا کہ تاریخی بھیکم پور گیٹ کو گزشتہ کچھ وقت سے دیکھا جا رہا تھا کہ صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے بد حالی کا شکار ہوگیا تھا، جو دیکھنے میں اچھا نہیں لگتا تھا جس کے سلسلہ میں ای ٹی وی بھارت نے آواز بلند کی تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے گیٹ کی صفائی ستھرائی رنگ و روگن، مرمت اور تزئین کاری کا کام شروع کر دیا ہے۔

بھیگم پور گیٹ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو عطیہ کرنے والے عبدالصبور خان شیروانی کے پوتے محمد کاشف شیروانی نے بتایا میرا اس گیٹ سے گہرا تعلق ہے کیونکہ میرے دادا نے ہی یونیورسٹی کو عطیہ کیا تھا، جو گزشتہ کچھ برسوں سے بدحالی کا شکار تھا، لوگوں کا کھڑے ہو کر پیشاب کرنا شروع ہو گیا تھا جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے خبر شائع کی تھی اور اب جب میں وہاں سے گزرا تو دیکھا کہ وہاں پر گیٹ کی بدحالی کو دور کرنے کے لیے کام شروع ہو گیا ہے جو ایک اچھی خبر ہے جس کو دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگا۔

یہ بھی پڑھیں: Bad Condition of Bhikampur Gate: اے ایم یو کا تاریخی بھیکم پور گیٹ، بدحالی کا شکار

Last Updated : Jun 21, 2022, 9:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.