سنبھل: ریاست اترپردیش کے سنبھل پارلیمانی حلقہ سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے بی جے پی کی طرز حکومت پر سوال اٹھایا ہے۔ سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے فرزند اسد احمد کے انکاؤنٹر پر ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین کی بالا دستی ہے۔ انکاؤنٹر کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ انکاؤنٹر قانون کے رو سے کوئی فیصلہ نہیں ہے۔ یہ ایک طرح کا ظلم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر واقعی کوئی مجرم ہے تو اسے جیل بھیجنا چاہیے تھا۔ اس کا مقدمہ عدالت میں چلتا، اسے پھانسی دی جاتی، عدالت قانون کی رو سے اس کا فیصلہ کرتی۔
سماجودی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے یوگی حکومت کی انکاؤنٹر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انکاؤنٹر کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اگر کوئی کسی پر ظلم کرتا ہے،کسی پر کسی کے جان لینے کا الزام ہے تو ان معاملات سے نمٹنے کے لئے ملک کے عدالتی نظام قائم ہے،عدالت میں قانون کے مطابق قصور واروں کی سزا دینی چاہیے۔عدالت کے فیصلہ کا لوگ احترام کرینگے،لیکن ریاستی حکومت کی طرز حکمرانی سوالوں کے گھیرے میں ہے ۔
مزید پڑھیں: Atiq Ahmed Son Asad killed in Encounter عتیق احمد کا بیٹا اسد انکاؤنٹر میں ہلاک
واضح رہے کہ سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے فرزند اسد احمد اور غلام کو ایس ٹی ایف نے جھانسی میں ایک انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا تھا۔اس انکاؤنٹر کے بعد سے سیاسی گلیاروں سے سوال اٹھنے شروع ہوگئے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے انکاؤنٹر پر سوال اٹھاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے اسد احمد کے انکاؤنٹر پر یوگی حکومت کو نشانہ بنایا۔ رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے اسد احمد انکاؤنٹر پر تبصرہ کیا ہے۔ اسد کے انکاؤنٹر کو لے کر جہاں ایک طرف ریاستی حکومت اسے درست قرار دیتے ہوئے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے وہیں دوسری جانب اپوزیشن پارٹیوں نے یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے ہیں۔