ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں ایمبورڈری مشین ہیں جس پر خواتین کے سوٹ، دوپٹے اور بنارسی ساڑھی میں کڑھائی کا کام کیا جاتا ہے لیکن پہلے نوٹ بندی اس کے بعد جی ایس ٹی اور اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ سب مشینیں بند ہو چکی ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محمد نعیم نے بتایا کہ 24 گھنٹے چلنے والی ایمبورڈری مشین اب فقط 6 گھنٹے چل رہی ہیں جس میں 150سے 2 سو روپے تک مزدوری ملتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کی بیشتر مشینیں بند ہیں کام نہیں ہے اور مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔
ارشاد سلفی اپنے گھر میں دو ایمبورڈری مشین لگائے ہوئے ہیں انہوں نے بتایا کہ 7لاکھ کی ایک مشین آتی ہے قرض پر یہ دونوں مشین خریدی تھی لیکن اب حالات یہ ہیں کہ ان مشینوں کو کاٹ کر کباڑ میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں، بالائے ستم یہ کہ کباڑی کے پاس بھی پیسے نہیں ہیں اور وہ بھی خریدنے سے منع کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جس گھر میں یہ مشین لگی ہوئی ہیں اس گھر کا کرایہ تک نہیں حاصل ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانپور کیس: ملزم گوپال سینی کی خودسپردگی
انہوں نے مزید کہا کہ اس کام سے وابستہ افراد ایک وقت تھا جب لوگ خوشحال زندگی گزار رہے تھے اب وہی لوگ چائے اور بسکٹ بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
محمد طارق ڈیزائنر ہیں وہ بتاتے ہیں جب کام چلتا تھا تب ذیزائنر ایک ماہ میں لاکھوں روپے کماتے تھے لیکن اب ڈیزائنر بھی خالی بیٹھے ہوئے ہیں بیشتر ماہر ڈیزائنر اب دوسرے کاموں سے وابستہ ہو رہے ہیں۔
خدشہ ہے کہ رفتہ رفتہ ایمبورڈری مشین بنارس سے ختم ہو جائے گی۔