ہندی کا دل کہے جانے والے اترپردیش کی ہندی خراب ہوتی جا رہی ہے۔ یہ ہم نہیں، بلکہ یوپی بورڈ کا رزلٹ بتا رہا ہے۔ رواں برس 10 ویں اور 12 ویں کے امتحان میں بیٹھے 7 لاکھ 98 ہزار طلبہ ہندی میں ہی فیل ہو گئے۔
سنیچر کے روز جاری ہوئے نتیجے میں 5 لاکھ 28 ہزار طلبہ ہائی اسکول کی ہندی امتحان پاس نہیں کر سکے، جبکہ 12 ویں میں بھی دو لاکھ 70 ہزار طلبہ کو پاس ہونے لائق نمبر بھی نہیں مل سکا۔
ملک کے سب سے بڑے ایجوکیشن بورڈ میں امتحان دینے والے طلبہ کی ہندی اچھی مانی جاتی تھی، لیکن اس دفعہ سات لاکھ 98 ہزار طلبہ کے ہندی میں فیل ہونے کا سوالیہ نشان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ دو لاکھ 39 ہزار طلبہ نے ہندی کا امتحان بھی چھوڑ دیا تھا۔
ہندی کاپی جانچنے والی ایک ٹیچر کا کہنا ہے کہ بیشتر طلبہ 'آتموشواش' جیسے ہندی کے لفظ کے بارے میں بھی نہیں معلوم ہے اور وہ 'کانفیڈنس' لکھ رہے ہیں اور اس کی اسپیلنگ بھی غلط لکھ رہے ہیں۔
کچھ طالب علم تو سفر کو suffer لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیشتر طلبہ کو لگتا ہے کہ ہندی پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ یہ ان کے کیریئر کو بڑھاوا نہیں دے گی۔
یوپی بورڈ کے افسران کہتے ہیں کہ گزشتہ برس ہندی میں فیل ہونے والوں کی تعداد 10 لاکھ کے قریب تھی۔ رواں برس بورڈ میں 56 لاکھ سے زائد طلبہ نے امتحان چھوڑ دی تھی۔