میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں آج ہندو جاگرن منچ کی جانب سے میرٹھ کمشنری چوراہے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے پتلے کو نذر آتش کیا گیا۔ ہندو جاگرن منچ کے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز حلف برداری کی تقریب میں جو کچھ ہنگامہ آرائی ہوئی اس کے ذمہ دار اسد الدین اویسی ہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوسی کے ہی اشارے پر میرٹھ میں ان کے رہنما اور کارپوریٹر نے ہال میں ہی بیٹھ کر وندے ماترم نہیں گایا اور نہ ہی ہال سے باہر گئے، جس کی وجہ سے پروگرام میں ہنگامہ آرائی کا ماحول پیدا ہوا۔
بتادیں کہ ضلع میں بلدیاتی انتخابات کے بعد نو منتخب نمائندوں کی حلف برداری کی تقریب میں گزشتہ روز بی جے پی کارکنان کے ساتھ مار پیٹ معاملہ میں ایم آئی ایم کے کارپوریٹر کی پولیس کو دی گئی تحریر کے بعد بی جے پی کے دو کارپوریٹر کو میرٹھ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، حالانکہ ان دونوں ملزمان کو تھانے سے ہی ضمانت دے دی گئی۔ اس کے باوجود آج میرٹھ میں ہندو جاگرن منچ نے اسدالدین اویسی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میرٹھ میں جو کچھ کل ہوا، وہ اس کے ذمہ دار ہیں۔ اویسی کے اشارے پر ایم آئی ایم کے تمام رہنما وندے ماترم کے دوران کھڑے نہیں ہوئے۔ اسی سے ناراض ہو کر آج میرٹھ میں کمشنری چوراہے پر ہندو جاگرن منچ کے اراکین نے اسدالدین اویسی کے پتلے کو نذر آتش کیا۔
وہیں دوسری جانب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے شہر صدر عمران انصاری نے اسدالدین اویسی کا پتلا جلانے کو لیکر پولیس انتظامیہ سے ایسے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ شہر میں بی جے پی اور ہندو تنظیموں کے لوگ ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ عمران انصاری نے سخت لہجے میں کہا کہ وہ وندے ماترم کا نعرہ کسی بھی قیمت پر نہیں لگائیں گے، چاہے اس کے لیے انہیں کسی بھی قسم کی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔