ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں دنیا بھر میں پھیلتے جارہے کورونا وائرس کے اثر کو بھارت میں بھی تیزی سے محسوس کیا جا رہا ہے، جس کے سبب حکومتی سطح کے ساتھ ساتھ سیاسی، سماجی اور ملی رہنما بھی لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے پیش پیش ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ مدارس و مساجد میں دعاؤں کا خاص اہتمام کیا جارہا ہے ۔
آج جمعہ کی نماز میں متعدد مساجد میں اس عالمی وبا سے تحفظ کے لیے دعا کی گئی، اور ساتھ ہی اس کو عذاب الٰہی بتاتے ہوئے علماءنے اللہ تعالیٰ کی جانب سے رجوع کرنے پر زور دیا، اور کہا کہ بیماری اور شفا اللہ ہی طرف سے آتی ہے اس لیے ہم سب کو مساجد کو آباد کرنا چاہیے، اور توبہ استغفار کے ساتھ اپنے گناہوں پر نادم ہونا چاہیے۔
اس دوران علمائے کرام نے احتیاط برتنے اور دوسروں کے لیے دعائیں کرنے کی بھی اپیل کی، جہاں گزشتہ کئی ماہ سے انتظامیہ کے افسران جمعہ کی نماز کے پیش نظر الرٹ اور مستعد رہتے تھے وہیں اس مرتبہ مساجد میں نماز ادا کرنے والے نمازیوں کی تعداد پر افسران کی نظر رہی۔
جمعہ کے دن شہر کی متعدد مساجد میں علمائے کرام اور پیش آئمہ نے نماز جمعہ ادا کرنے آئے نمازیوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے طریقے بتائے۔
مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد عارف قاسمی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کورونا کے تحفظ کے لیے دی جانے والی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں احتیاطی تدابیر اور صفائی ستھرائی کے علاوہ اللہ سے خصوصی دعا کرنی چاہیے اور اپنے گناہوں پر توبہ استغفار کرنا چاہیے۔
اس سلسلہ میں مفتی طارق عثمانی نے کہا کہ ہر شخص پاک صاف رہے، صفائی کا خاص خیال رکھے، احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے توبہ استغفار کریں، اور اللہ سے شفا مانگیں۔
انہوں نے مساجد میں نماز پڑھنے اور گزشتہ روز آئے پی ایم مودی کے بیان کے متعلق بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔