ریاست اترپردیش ضلع علی گڑھ کے دھرم سماج کالج میں ایک بار پھر مذہب کے نام پر مسلم طالب علم کو بنایا نشانہ گیا۔
دھرم سماج کے طالب علم محمد ارشد کو طلبا یونین کے رہنما آدیتہ پنڈت نے نام پوچھ کر دس بارہ طلبہ کے ساتھ مل کر پیٹا اور اور اس کے پاس پڑی رقم بھی چھین لی۔
واضح رہے کہ کچھ مہینے پہلے دھرم سماج کے طلبا رہنما نے مسلم طلبہ و طالبات کے برقعہ اور ٹوپی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ محمد ارشد، بی اے کا طالب علم ہے وہ ساڑھے بارہ بجے شعبہ جغرافیہ سے لوٹ رہا تھا۔ اسی وقت شعبہ کے باہر کھڑے طلبا رہنما آدیتہ پنڈت نے اسے اشاروں بلایا اور نام پوچھنے کے بعد وہ ارشد کو گھورنے لگا اور اس کے ساتھ بدزبانی شروع کردی۔ اس نے یہاں تک کہہ دیا کہ 'مُلّا تو یہاں کیا کر رہا ہے'۔
آدیتہ سمیت دس بارہ دیگر طلبا نے پھر ارشد کو مارنا شروع کردیا اور ارشد کے پاس موجود تین سو روپے چھین لیے، جو اوپر کی جیب میں رکھے تھے۔
اتنا ہی نہیں آدیتہ نے اسے سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی۔
طلبہ نے اس کی شکایت سب سے پہلے ڈی ایس کالج کی پراکٹر آفس میں کی اور اس کے بعد ایس ایس پی آفس میں بھی کی۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ آج میرے ساتھ جو ہوا وہ کل کسی اور کے ساتھ نہ ہو، جس کی شکایت پر ایس ایس پی نے گاندھی پارک پولیس تھانے پر ایف آئی آر درج کرانے کے آرڈر دے دیے ہیں۔