ETV Bharat / state

نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹرز کی ہرتال - نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹرز کی ہرتال

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تمام ڈاکٹرز نے نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل کے خلاف ہرتال شروع کر دی ہے۔

نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹرز کی ہرتال
author img

By

Published : Aug 2, 2019, 11:03 PM IST

ریذیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے تمام ڈاکٹرز نے جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کرکے یہ فیصلہ لیا۔

نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل لوک سبھا میں پاس ہو نے کے بعد راجیہ سبھا میں بھی پاس ہو گیا۔

جس کے بعد نہ صرف جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج علیگڑھ میں بلکہ کشمیر، دہلی، کیرالا، بہار اور ملک کی دیگر ریاستوں کے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے این ایم سی بل واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

گذشتہ 45 روز میں جے این ایم سی کی یہ تیسری بار ہڑتال ہے اس سے خاصی تعداد میں دور دراز سے آرہے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹرز کی ہرتال

آر ڈی اے کے ڈاکٹرز نے وزیرصحت ہرشوردھن کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے این ایم سی بل کی مخالفت کی اور موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا این ایم سی بل کو واپس لینے کا۔
آر ڈی ا ے کے سبھی ڈاکٹروں نے جے این ایم سی کی امرجنسی میں جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کر کے موجودہ حکومت اور وزیر صحت ہرشور دھن اور موجودہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بل کی مخالفت کی۔

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آر ڈی اے کے صدر عبداللہ عظمی نے بتایا کہ کے این ایم سی بل غریبوں کی حمایت میں نہیں ہیں اس بل سے غریب لوگ اپنے بچوں کو ڈاکٹر نہیں بنا پائیں گےکیوں کہ فیس بڑھا دی گئی ہے اور ایم بی بی ایس کے سالانا امتحان کہ نمبروں کے مطابق ایم بی بی ایس کے طلبہ کو ماسٹر ڈگڑی یا پوسٹ گریجویشن کورس میں داخلہ ملے گا۔

این ایم سی بل منظور ہونے کے بعد اب ساٹھ سے ستر فیصد داخلے میڈیکل پوسٹ گریجویشن کورسز میں چندے کی بنا پر ہو سکتے ہیں، جو پہلے 15 فیصد مقرر تھی۔

ملک کے نجی میڈیکل کالج اور انسٹیٹیوٹ اپنی مرضی کے مطابق پوسٹ گریجویشن کورسز میں داخلے کی نشستیں بڑھا اور گھٹا سکتی ہے اور اس کی داخلے فیس بھی اپنے مطابق طلبہ سے سے لے سکتی ہے۔

جے این ایم سی ریذیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی سیکریٹری شادمہ شاہین کا کہنا ہے این ایم سی بل پوری طرح سے ملک کے غریبوں کے خلاف ہے پوری طرح سے پرائیویٹائزیشن کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ بل پہلے پاس ہو چکا ہوتا تو ہم غریب والدین کے بچے آج ڈاکٹرس نہیں ہوتے اور اب یہ بل پاس ہوگیا ہے تو آنے والے وقت میں غریب والدین اپنے بچوں کو ڈاکٹر بنانے کا خواب پورا نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے موجودہ حکومت کو یہ بل واپس لینا ہوگا اور پورے ہندوستان کے ڈاکٹرس اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہڑتال پر ہیں، جب تک بل واپس نہیں ہوگا ہم لوگ ہرتال ختم نہیں کریں گے۔ ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو ہورہی پریشانیوں کا ذمہ دار پوری طرح سے موجودہ حکومت ہے۔

ریذیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے تمام ڈاکٹرز نے جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کرکے یہ فیصلہ لیا۔

نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل لوک سبھا میں پاس ہو نے کے بعد راجیہ سبھا میں بھی پاس ہو گیا۔

جس کے بعد نہ صرف جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج علیگڑھ میں بلکہ کشمیر، دہلی، کیرالا، بہار اور ملک کی دیگر ریاستوں کے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے این ایم سی بل واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

گذشتہ 45 روز میں جے این ایم سی کی یہ تیسری بار ہڑتال ہے اس سے خاصی تعداد میں دور دراز سے آرہے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹرز کی ہرتال

آر ڈی اے کے ڈاکٹرز نے وزیرصحت ہرشوردھن کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے این ایم سی بل کی مخالفت کی اور موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا این ایم سی بل کو واپس لینے کا۔
آر ڈی ا ے کے سبھی ڈاکٹروں نے جے این ایم سی کی امرجنسی میں جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کر کے موجودہ حکومت اور وزیر صحت ہرشور دھن اور موجودہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بل کی مخالفت کی۔

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آر ڈی اے کے صدر عبداللہ عظمی نے بتایا کہ کے این ایم سی بل غریبوں کی حمایت میں نہیں ہیں اس بل سے غریب لوگ اپنے بچوں کو ڈاکٹر نہیں بنا پائیں گےکیوں کہ فیس بڑھا دی گئی ہے اور ایم بی بی ایس کے سالانا امتحان کہ نمبروں کے مطابق ایم بی بی ایس کے طلبہ کو ماسٹر ڈگڑی یا پوسٹ گریجویشن کورس میں داخلہ ملے گا۔

این ایم سی بل منظور ہونے کے بعد اب ساٹھ سے ستر فیصد داخلے میڈیکل پوسٹ گریجویشن کورسز میں چندے کی بنا پر ہو سکتے ہیں، جو پہلے 15 فیصد مقرر تھی۔

ملک کے نجی میڈیکل کالج اور انسٹیٹیوٹ اپنی مرضی کے مطابق پوسٹ گریجویشن کورسز میں داخلے کی نشستیں بڑھا اور گھٹا سکتی ہے اور اس کی داخلے فیس بھی اپنے مطابق طلبہ سے سے لے سکتی ہے۔

جے این ایم سی ریذیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی سیکریٹری شادمہ شاہین کا کہنا ہے این ایم سی بل پوری طرح سے ملک کے غریبوں کے خلاف ہے پوری طرح سے پرائیویٹائزیشن کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ بل پہلے پاس ہو چکا ہوتا تو ہم غریب والدین کے بچے آج ڈاکٹرس نہیں ہوتے اور اب یہ بل پاس ہوگیا ہے تو آنے والے وقت میں غریب والدین اپنے بچوں کو ڈاکٹر بنانے کا خواب پورا نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے موجودہ حکومت کو یہ بل واپس لینا ہوگا اور پورے ہندوستان کے ڈاکٹرس اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہڑتال پر ہیں، جب تک بل واپس نہیں ہوگا ہم لوگ ہرتال ختم نہیں کریں گے۔ ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو ہورہی پریشانیوں کا ذمہ دار پوری طرح سے موجودہ حکومت ہے۔

Intro:نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل کے خلاف احتجاج میں ڈاکٹروں نے ہرتال شروع کر دی۔







Body:جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تمام ڈاکٹروں نے نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل کے خلاف احتجاج میں ہرتال شروع کر دی ہے۔ ریذیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے تمام ڈاکٹروں نے آج صبح جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کرکے یہ فیصلہ لیا۔

واضح رہے کہ نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل موجودہ حکومت نے لوگ سبھا میں پاس کروا نے کے بعد راجیہ سبھا میں بھی پاس کر وا لیا گیا۔ جس کے بعد ناصرف جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج علیگڑھ میں بل کہ کشمیر، دہلی، کیرلا، بہار اور ملک کی دیگر ریاستوں کے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں سبھی کا مطالبہ ہے اس بل کو واپس لینے کا۔

پچھلے 45 دنوں میں جے این ایم سی کی یہ تیسری بار ہڑتال ہے اس سے خاصی تعداد میں دور دراز سے آرہے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو ہورہی پریشانیوں کا ذمہ دار پوری طرح سے موجودہ حکومت ہے۔

آر ڈی اے کے ڈاکٹروں نے وزیرصحت ہرشوردھن کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے این ایم سی بل کی مخالفت کی اور موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا این ایم سی بل کو واپس لینے کا۔

آج بعد نماز جمعہ آر ڈی ا ے کے سبھی ڈاکٹروں نے جے این ایم سی کی امرجنسی میں جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کر کے موجودہ حکومت اور وزیر صحت ہرشور دھن اور موجودہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بل کی مخالفت کی۔

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آر ڈی اے کے صدر عبداللہ عظمی نے بتایا کہ کے این ایم سی بل غریبوں کی حمایت میں نہیں ہیں اس بل سے غریب لوگ اپنے بچوں کو ڈاکٹر نہیں بنا پائیں گےکیوں کہ فیس بڑھا دی گئی ہے اور ایم بی بی ایس کے سالانا امتحان کہ نمبروں کے مطابق ایم بی بی ایس کے طلبہ کو ماسٹر ڈگڑی یا پوسٹ گریجویشن کورس میں داخلہ ملے گا۔

این ایم سی بل پاس ہونے کے بعد اب ساٹھ سے ستر فیصد داخلے میڈیکل پوسٹ گریجویشن کورسز میں چندے کی بنا پر ہو سکتے ہیں، جو پہلے 15 فیصد مقرر تھی۔ ملک کے نجی میڈیکل کالج اور انسٹیٹیوٹ اپنی مرضی کے مطابق پوسٹ گریجویشن کورسز میں داخلے کی نشستیں بڑھا اور گھٹا سکتی ہے اور اس کی داخلے فیس بھی اپنے مطابق طلبہ سے سے لے سکتی ہے۔

جے این ایم سی ریذیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی سیکریٹری شادمہ شاہین کا کہنا ہے این ایم سی بل پوری طرح سے ملک کے غریبوں کے خلاف ہے پوری طرح سے پرائیویٹائزیشن کیا ہے۔ اگر یہ بل پہلے پاس ہو چکا ہوتا تو ہم غریب والدین کے بچے آج ڈاکٹرس نہیں ہوتے اور اب یہ بل پاس ہوگیا ہے تو آنے والے وقت میں غریب والدین اپنے بچوں کو ڈاکٹر بنانے کا خواب پورا نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے موجودہ حکومت کو یہ بل واپس لینا ہوگا اور پورے ہندوستان کے ڈاکٹرس اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہڑتال پر ہیں، جب تک بل واپس نہیں ہوگا ہم لوگ ہرتال ختم نہیں کریں گے۔ ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو ہورہی پریشانیوں کا ذمہ دار پوری طرح سے موجودہ حکومت ہے۔


بائٹ۔۔۔۔۔۔ شادمہ شاہین۔۔۔۔۔۔ آر ڈی اے سیکرٹری۔۔۔۔۔۔ جے این ایم سی علیگڑھ۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔ عبداللہ عظمی۔۔۔۔۔۔صدر آر ڈی اے جی این ایم سی علیگڑھ۔



Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.