ریذیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے تمام ڈاکٹرز نے جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کرکے یہ فیصلہ لیا۔
نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) بل لوک سبھا میں پاس ہو نے کے بعد راجیہ سبھا میں بھی پاس ہو گیا۔
جس کے بعد نہ صرف جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج علیگڑھ میں بلکہ کشمیر، دہلی، کیرالا، بہار اور ملک کی دیگر ریاستوں کے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے این ایم سی بل واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ 45 روز میں جے این ایم سی کی یہ تیسری بار ہڑتال ہے اس سے خاصی تعداد میں دور دراز سے آرہے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
آر ڈی اے کے ڈاکٹرز نے وزیرصحت ہرشوردھن کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے این ایم سی بل کی مخالفت کی اور موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا این ایم سی بل کو واپس لینے کا۔
آر ڈی ا ے کے سبھی ڈاکٹروں نے جے این ایم سی کی امرجنسی میں جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کر کے موجودہ حکومت اور وزیر صحت ہرشور دھن اور موجودہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور بل کی مخالفت کی۔
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آر ڈی اے کے صدر عبداللہ عظمی نے بتایا کہ کے این ایم سی بل غریبوں کی حمایت میں نہیں ہیں اس بل سے غریب لوگ اپنے بچوں کو ڈاکٹر نہیں بنا پائیں گےکیوں کہ فیس بڑھا دی گئی ہے اور ایم بی بی ایس کے سالانا امتحان کہ نمبروں کے مطابق ایم بی بی ایس کے طلبہ کو ماسٹر ڈگڑی یا پوسٹ گریجویشن کورس میں داخلہ ملے گا۔
این ایم سی بل منظور ہونے کے بعد اب ساٹھ سے ستر فیصد داخلے میڈیکل پوسٹ گریجویشن کورسز میں چندے کی بنا پر ہو سکتے ہیں، جو پہلے 15 فیصد مقرر تھی۔
ملک کے نجی میڈیکل کالج اور انسٹیٹیوٹ اپنی مرضی کے مطابق پوسٹ گریجویشن کورسز میں داخلے کی نشستیں بڑھا اور گھٹا سکتی ہے اور اس کی داخلے فیس بھی اپنے مطابق طلبہ سے سے لے سکتی ہے۔
جے این ایم سی ریذیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی سیکریٹری شادمہ شاہین کا کہنا ہے این ایم سی بل پوری طرح سے ملک کے غریبوں کے خلاف ہے پوری طرح سے پرائیویٹائزیشن کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ بل پہلے پاس ہو چکا ہوتا تو ہم غریب والدین کے بچے آج ڈاکٹرس نہیں ہوتے اور اب یہ بل پاس ہوگیا ہے تو آنے والے وقت میں غریب والدین اپنے بچوں کو ڈاکٹر بنانے کا خواب پورا نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے موجودہ حکومت کو یہ بل واپس لینا ہوگا اور پورے ہندوستان کے ڈاکٹرس اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہڑتال پر ہیں، جب تک بل واپس نہیں ہوگا ہم لوگ ہرتال ختم نہیں کریں گے۔ ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو ہورہی پریشانیوں کا ذمہ دار پوری طرح سے موجودہ حکومت ہے۔