ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں زہریلی شراب سکینڈل میں سخت موقف اختیار کرتے ہوئے منگل کی دیر رات لکھنؤ کے پولیس کمشنر سجیت پانڈے کو ہٹا دیا گیا۔
سجیت پانڈے کی جگہ پر لکھنؤ کا نیا پولیس کمشنر اے ٹی ایس کے اے ڈی جی ڈی کے ٹھاکر کو بنایا گیا ہے، جنہوں نے فوری طور پر چارج بھی لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کی دیرا رات چار سینیئر آئی پی ایس افسروں کو ہٹایا گیا ہے، اس میں لکھنؤ کے پولیس کمشنر سجیت پانڈے کو سیتاپور کا اے ڈی جی (اے ٹی سی) بنایا گیا ہے۔
ڈی کے ٹھاکر سنہ 1994 بیچ کے آئی پی ایس آفسر ہیں اور لکھنؤ کے ایس ایس پی بھی رہ چکے ہیں، اس کے ساتھ ہی مرکز میں طویل عرصے سے سی بی آئی میں کام کرنے والے سنہ 1997 بیچ کے آئی پی ایس جی بی گوسوامی کو اے ٹی ایس کا اے ڈی جی اور سنہ 1995 کے آئی پی ایس راجکمار کو اے ڈی جی پرسنل بنایا گیا ہے۔
خیال کیا جاتا رہا ہے کہ دیوالی سے ایک دن پہلے لکھنؤ کے بنتھرا میں زہریلی شراب ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے سجیت پانڈے کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
اب تک زہریلی شراب کی وجہ سے چھ افراد کی موت ہوچکی ہیں اور تقریباً سات افراد اب بھی ہسپتال میں بھرتی ہیں جن کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔