اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں گورکھپور باشندہ 50 ہزار روپے کا انعامی بدمعاش پنے یادو کی پولیس اور ایس ٹی ایف کے ساتھ ہوئی مڈبھیڑ میں موت کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے جوڈیشیل جانچ کے احکامات دیے ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے خط کی بنا پر جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ مہسی کے ایس ڈی ایم کو جانچ افسر نامزد کرتے ہوئے پندرہ دنوں میں رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع نے آج بتایا 'گورکھپور کے گلرہا کے گرام منیتا پور باشندہ پنے لال یادو شاطر بدمعاش تھا۔ وہ کئی سالوں سے فرار چل رہا تھا۔ اس کی گرفتاری پر پولیس نے پچاس ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا'۔
یہ بھی پڑھیے
'میں اب بھی مانتا ہوں کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے'
وہ ضلع کے مہسی تحصیل علاقے کے ہردی علاقے کے گلکارا ٹولہ میں جھونپڑی بنا کر رہ رہا تھا۔ 10 جولائی کی صبح ایس ٹی ایف لکھنؤ اور پولیس کی مشترکہ ٹیم کے ساتھ ہوئی مڈبھیڑ میں اسے گولی لگی تھی۔ اسپتال بھیجے جانے پر اس کی موت ہوگئی جس کے بعد ایس پی وپن مشرا نے اس معاملے میں جانچ کے لئے خط لکھا تھا۔