ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں سرکاری ہسپتالوں کے علاوہ دس سے زیادہ پرائیوٹ ہسپتالوں کو کووڈ مریضوں کے علاج کے لیے مختص کیا گیا ہے، کانپور میں کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے، ہر روز دو ہزار سے زائد معاملے سامنے آرہے ہیں، ایسے میں مریضوں کو اسپتالوں میں جگہ مل پانا ناممکن سا ہوگیا ہے۔
مریضوں کی زیادہ تعداد کو دیکھتے ہوئے پرائیویٹ ہسپتال والے من مانی کر رہے ہیں، سرکار کی طرف سے مختص کیے گئے یہ پرائیوٹ ہسپتال سہولیات کے نام پر مریضوں سے بے تحاشہ پیسے وصول کر رہے ہیں۔لیکن جب اس کی جانکاری ضلع انتظامیہ کو ملی تو انہوں نے کئی ہسپتالوں پر چھاپہ ماری کی جس میں پایا گیا کہ ایک ہسپتال حکومت کی طرف سے مختص کیے گئے پیسے سے زیادہ مریض سے پیسہ وصول کررہا ہے۔جس کے بعد اس ہسپتال کے اوپر قانونی کاروائی کی گئی ہے۔
اسی طرح ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں کورونا مریض کی موت کے بعد اس کی لاش کو شمسان گھاٹ لے جانے کے نام پر رشتہ داروں سے پیسہ وصولا گیا، جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے ایمبولینس ڈرائیور پر بھی کارروائی کی ۔
پرائیویٹ ہسپتال چونکہ روزگار اور آمدنی کا ایک ذریعہ ہوتے ہیں، اس لیے یہاں سہولیات کے نام پر من مانی پیسہ وصول کیا جاتا ہے۔ کورونا وائرس وباء سے آئی ہوئی آفت کے مدنظر کچھ بڑے پرائیویٹ ہسپتال کو سرکار نے اپنی تحویل میں لے کر کووڈ اسپتال میں منتقل کیا ہے اور اس کے سارے انتظامات بھی اپنی نگرانی میں کررہی ہے لیکن ان ہسپتالوں میں مریضوں کی بے تحاشہ بھیڑ کو دیکھتے ہوئے ہسپتال والے غیر قانونی طریقے سے اپنی آمدنی کرنے سے نہیں گریز کر رہے ہیں ، انہی چیزوں پر ضلع انتظامیہ سختی بھی اختیار کر رہی ہے۔