18 دسمبر عالمی یوم اقلیتی حقوق سے منسوب ہے۔ ہمارے ملک میں بھی اس دن کی مناسبت سے مختلف پروگرام کے ذریعہ اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لیے مختلف فلاحی اسکیموں کی جانکاری فراہم کرائی جاتی ہے۔ اس کے پیش نظر ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود نے بھی ایک پروگرام کا انعقاد کیا۔
میرٹھ کے منصبیہ عربی کالج میں منعقد پروگرام میں موجود محکمہ کے ذمہ داران و افسران کے علاوہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے دانشوران نے اقلیتوں کی بنیادی اور سماجی ضروریات سے مطابق مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: یوم اقلیت پر خصوصی رپورٹ
بتا دیں کہ یوم اقلیتی کے موقع پر ہر برس مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ سرکاری سطح پر اس دن کی مناسبت سے کیے جانے والے پروگرام کا انعقاد سرکاری فلاحی اسکیموں سے متعلق جانکاری فراہم کرانے تک ہی محدود رہتا ہے۔ تاہم ذمہ داران و افسران مانتے ہیں کہ رسمی طور پر ہی سہی لیکن اس دن منعقد کیے جانے والے پروگرام کے ذریعہ آپس میں رابطہ بھی قائم ہوتا ہے اور ضروریات و مطالبات پر بھی غور کیا جاتا ہے۔
وہیں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے سماجی اور دانشور افراد کے مطابق سرکاری سطح پر فلاحی اسکیموں کے ذریعہ اقلیتوں کو امداد فراہم کرانے کی کوشش تو کی جاتی ہے۔ لیکن اسکیموں کے مکمّل طور پر نفاذ میں عدم توجہی اور کم علمی کے سبب اسکیموں کی مکمّل کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوتی ہیں۔
18 دسمبر کو عالمی یوم اقلیتی حقوق کے طور پر منایا جاتا ہے۔ لیکن اس دن اقلیتی سماج سے تعلق رکھنے والے افراد کو جمع کرکے اس دن کو بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ منا لیا جاتا ہے، مگر اقلیتوں کے مسائل وہیں کے وہیں رہتے ہیں۔ جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پروگرام کے ساتھ ساتھ سماج کی فلاح و بہبودی کے لیے زمینی سطح پر کام بھی کیا جائے، تبھی اس دن کو منانے کا مقصد بھی پورا ہوگا۔