راشٹریہ نرمان پارٹی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ جرائم میں ملوث سیاسی جماعتوں کا رجسٹریشن ختم کیا جائے، ان کا انتخابی نشان ضبط کیا جائے یا ایسے جیتنے والے امیدوار جن کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں ان کے انتخابات کو منسوخ کیا جائے۔
واضح رہے کہ فروری 2020 میں سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ اگر سیاسی جماعتیں انتخابات میں ایسے افراد کو ٹکٹ دیتی ہیں جن کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں تو ان کی معلومات عام لوگوں کو ٹی وی اور اخبارات کے ذریعے دی جائیں گی۔ لیکن بہار قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کیا۔
ڈاکٹر کمار نے کہا کہ ان کی پارٹی کی قومی ایگزیکٹو نے اس طرح کے فیصلے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی میدان میں اہم ثابت ہوگا۔
قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ میں اترپردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، اتراکھنڈ اور دہلی کے نمائندوں کے علاوہ پارٹی کے بانی صدر ٹھاکر وکرم سنگھ، قومی نائب صدر راکیش آریہ، قومی جنرل سکریٹری منوج گلاٹی، قومی سکریٹری رادھا کانت شاستری، قومی شاعر سرسوت موہن منشی وغیرہ نے بنیادی طور پر شرکت کی۔
ڈاکٹر کمار نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کے منشور میں پہلے نمبر پر سیاسی جرائم اور دوسری جگہ بدعنوانی کو ختم کرنے کی قرارداد ہے اور پارٹی ان دونوں مسائل پر مسلسل لڑ رہی ہے اور لڑتی رہے گی۔
مزید پڑھیں:میرٹھ: مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر کا گولی مار کر قتل
انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اگلے 15 دنوں میں ہمارے مطالبات پر کوئی فیصلہ نہیں کیا تو پارٹی الیکشن کمیشن کے دفتر پر دھرنا دے گی۔