پریاگ راج: عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات دیر گئے میڈیکل کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ اس دوران تین حملہ آوروں نے گولیاں چلا کر دونوں کو ہلاک کر دیا۔ حملہ آوروں نے دونوں کو قریب سے گولی مار دی۔ جس کی وجہ سے دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ پولیس نے موقع سے تین حملہ آوروں کو پکڑ لیا۔ اس سنسنی خیز واقعے کے بعد پوری ریاست کی پولیس چوکس ہے۔ دوسری جانب اتوار کی دوپہر عتیق اور اشرف کی لاشوں کو موتی لال نہرو ڈویژنل ہسپتال کیلون لے جایا گیا۔ یہاں دونوں کا ایکسرے ہوگا۔ اس کے بعد ایس آر ایم ہسپتال میں دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو یوپی ایس ٹی ایف نے جھانسی میں انکاؤنٹر کے دوران عتیق احمد کے بیٹے اسد اور امیش پال قتل کیس میں ملوث شوٹر غلام کو ہلاک کر دیا تھا۔ بیٹے کے مارے جانے کے بعد عتیق بالکل ٹوٹ گیا تھا۔ وہ بار بار بگڑتی ہوئی صحت کی بات کر رہے تھے۔ دوسری جانب غلام کی لاش کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ ہفتہ کی رات پولیس عتیق اور اشرف کو طبی معائنے کے لیے موتیلا نہرو ڈویژنل ہسپتال کیلون لے گئی۔ گیٹ پر میڈیا کے کچھ اہلکار پہلے سے موجود تھے۔ وہ عتیق اور اشرف سے سوالات کرنے لگے۔ اس دوران میڈیا اہلکاروں کے بھیس میں 3 شوٹروں نے عتیق اور اشرف پر فائرنگ کردی۔ جس کی وجہ سے دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد پریاگ راج میں کچھ مقامات پر احتجاج کے طور پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ اس کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ فی الحال عتیق اور اشرف کی لاشوں کے ایکسرے موتی لال نہرو ڈویژنل اسپتال کیلون میں کیے جانے ہیں۔ دونوں کی لاشیں وہاں لائی گئی ہیں۔ ایکسرے کے بعد ایس آر ایم اسپتال میں دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Atique And Ashraf Murder Case عتیق کے حملہ آوروں کی مجرمانہ تاریخ