لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے کھدرا علاقے کی رہنے والی جویریہ خانم نے انتہائی قلیل وقت اردو عربی کیلی گرافی سیکھ کر بین الاقوامی سطح پر بھارت کی نمائندگی کی ہے۔ انہوں نے سنہ 2019 میں این سی پی یو ایل کے زیر انتظام سینٹر میں کیلی گرافی کی تربیت حاصل کی اس کے بعد ذاتی دلچسی نے پینٹنگ اور کیلگرافی میں عروج بخشا۔ جویریہ خانم نے ابتدائی تعلیم کھدرا علاقے کی اسکول و مکتب میں حاصل کی۔ اس کے بعد اعلی تعلیم لکھنؤ یونیورسٹی سے حاصل کررہی ہیں۔ ان کا اب تک کا سفر کافی جد و جہد بھرا رہا ہے۔ یہ انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے والد محمد صدیق آٹو ڈرائیور ہیں۔ مالی حالت انتہائی خستہ ہونے کے باوجود بھی انہوں نے بیٹی کی تعلیم کو متاثر نہیں ہونے دیا۔ جویریہ خانم نے بتایا کہ موجودہ دور میں اگرچہ فن خطاطی نادر و نایاب ہوچکی ہے لیکن میری ذاتی دلچسپی اس فن میں مستقبل تلاش کرنا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے تعلیم شروع کی تھی تب مجھے اس فن کے سلسلے میں پتہ بھی نہیں تھا۔ کچھ لوگوں کے ذریعہ اس فن کے حوالے سے معلومات حاصل کی جس سے اور دلچسپی بڑھتی گئی اس کے بعد سے استاذ کی نگرانی میں تربیت حاصل کی اور اب بین الاقوامی نمائش میں حصہ لیتی ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ اجمیر میں کیلی گرافی نمائش کا انعقاد ہوا تھا جس میں میری پینٹنگ اور خطاطی کا انتخاب کیا گیا تھا اور اس علاوہ آن لائن نمائش کا انعقاد ہوتا ہے جس میں ہم حصہ لیتے ہیں۔ جویریہ کے مطابق اس فن کے ذریعے اب نہ صرف مجھے مقبولیت حاصل ہورہی ہے بلکہ لوگ خوب پسند کررہے ہیں انہوں نے کہا موجودہ دور میں اگرچہ یہ فن اپنی بدحالی سے گزرہا ہے لیکن ابھی بھی اس کے شائقین پوری دنیا میں موجود ہیں۔ Talk With Urdu Arabic Calligrapher Juveriya Khanam
انہوں نے بتایا کہ موجودہ دور اگرچہ موبائل اور کمپیوٹر کا ہے اور لوگ اپنی ضرورتوں کے مطابق کام کمپیوٹروموبائل سے کر لیتے ہیں تاہم شائقین افراد فن کیلی گرافی کو ترجیح دیتے ہیں۔ خانم نے بتایا کہ اردو عربی کیلی گرافی استاذ کے ذریعہ سیکھا لیکن انگریزی اور ہندی ذاتی دلچسپی نے سیکھا دیا ان کا کہنا کہ جس طرح اردو عربی کیلی گرافی کے لیے زوال کا دور ہے ایسے ہی انگریزی اور ہندی کیلی گرافی موت زیست کے کشمکش میں ہے اس جانب بھی عوام کی توجہ نہیں ہے۔ جویریہ خانم نے فن خطاطی کو تجارت بھی بنایا ہے وہ اسے زورگار سے وابستہ کرنا چاہتی ہیں ان کا ماننا ہے جو فن روزگار سے وابستہ ہوتا ہے وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے بس ضرورت ہے عوامی کے توجہ کی لہذا ہم نے ان لائن اور آف لائن تجارت بھی شروع کیا ہے لوگ اسے خوب پسند بھی کررہے ہیں۔ Talk With Urdu Arabic Calligrapher Juveriya Khanam
یہ بھی پڑھیں : مائیکرو کیلیگرافی میں مسلم طالبہ نے بنایا عالمی ریکارڈ