پریاگ راج: عتیق احمد کے وکیل سے سراغ ملنے کے بعد پولس نے قیمتی زمین کو قرق کرنے کا حکم مانگا ہے۔ ڈی سی پی سٹی دیپک بھوکر کی جانب سے گینگسٹر ایکٹ کے تحت عتیق کے غیر قانونی اثاثوں کو ضبط کرنے کی اجازت کے لیے پولیس کمشنر کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ پولس کمشنر رامیت شرما کی رپورٹ کی بنیاد پر، جیسے ہی اٹیچمنٹ آرڈر جاری ہوگا، پولس 12 کروڑ سے زیادہ کی اس زمین کو قرق کرنے کی کارروائی کرے گی۔
30 جولائی کو پریاگ راج پولیس نے عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار وکیل سے پوچھ گچھ میں حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر پولیس نے عتیق کی 23447 مربع میٹر اراضی کا سراغ لگایا۔ محکمہ ریونیو سے پریاگ راج ہوائی اڈے کی طرف جانے والے راستے کے قریب کٹھولا علاقے میں اس زمین سے متعلق معلومات لینے کے ساتھ ہی اس زمین کو 14 (1) گینگسٹر ایکٹ کے تحت ضبط کرنے کے لیے پولیس کمشنر کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ ڈی سی پی سٹی کی طرف سے بھیجی گئی رپورٹ کی جانچ کے بعد پولس کمشنر اسے قرق کرنے کا حکم جاری کریں گے، اس کے بعد پولس عتیق کی اس قیمتی زمین کو قرق کرنے کی کارروائی کرے گی۔
ڈی سی پی سٹی کی جانب سے کمشنر آف پولیس کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس 227 گینگ لیڈر عتیق احمد کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج کیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جرائم کی دنیا میں نام کمانے کے بعد عتیق نے غنڈہ گردی کی۔
یہ بھی پڑھیں: جونپور میں زمینی تنازع میں نوجوان کا قتل
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق لکھنؤ کے ایک بڑے ہوٹل میں عتیق کی زمین کا سودا 15 کروڑ روپے میں ہوا تھا۔ مقتول خالد عظیم عرف اشرف کی اہلیہ زینب اپنی کمائی لینے لکھنؤ پہنچی تھی۔ زینب کے بھائی صدام کو بھی وہاں آنا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ سارا سودا عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا کریں گے۔ اس ڈیل کے وقت پولس پہنچی اور وجے مشرا کو پکڑ لیا، اسی دوران ایک برقعہ پوش خاتون وہاں سے فرار ہونے کی بات کہی گئی۔ پولیس افسران کی جانب سے اس بارے میں واضح معلومات نہیں دی گئی ہیں کہ برقعہ پوش خاتون کون تھی۔