ضلع میں گذشتہ روز محکمہ صحت کے پاس ویکسین کی صرف 9261 خوراکیں تھیں جبکہ 36 مراکز پر 6379 ڈوز دیئے گئے، جس کے بعد صرف 2864 خوراکیں ہی بچی تھیں۔ اسی دوران 24 ہزار مزید خوراکیں وصول ہونے کے بعد اب محکمہ کے پاس تقریباً 26 ہزار ڈوز کا اسٹاک ہے، جسے ضابطہ کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ ایسی صورتحال میں یومیہ ساڑھے چار ہزار سے زیادہ ٹیکے دینا ممکن نہیں ہے۔
سرکاری ویکسینیشن مراکز کی تعداد بھی کم ہوکر 36 ہوگئی ہے جبکہ قبل ازیں ضلع میں 60 سے زیادہ مراکز پر ٹیکے لگائے جارہے تھے۔ محکمہ صحت نے جگہ جگہ رجسٹریشن اور سلاٹ بکنگ کی سہولت کو اب ختم کردیا ہے جس سے لوگوں کو پریشانی ہورہی ہے۔ ملازمین کی بہتر صحت کےلیے اکثر نجی کمپنیوں نے ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا ہے۔ ویکسین سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے بعد ہی ملازمین کو کام پر آنے دیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ نئی بھرتیوں سے قبل بھی ملازمین پر ویکسین کےلیے دباؤ ڈالا جارہا ہے اور گھریلو ملازماؤں کو بھی ٹیکے نہ لینے سے پریشانی ہورہی ہے جبکہ مالکان کی جانب سے انہیں ٹیکے لینے کے بعد ہی کام پر آنے کی صلاح دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نوئیڈا: فلاحی اسکیموں کو بر وقت نافذ کرنے کی ریاستی وزیر صحت کی ہدایت
اسپاٹ رجسٹریشن کی سہولت فی الحال معطل ہے۔ حکومت نے یکم جولائی سے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن شروع کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم ویکسین کی قلت کے سبب محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ بے بس اور لاچار نظر آرہا ہے۔ ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے گذشتہ چار دنوں سے بہت کم لوگوں کو ٹیکے دیئے گئے۔ صبح سے ویکسین سنٹر پر قطار میں کھڑے لوگوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا اور بغیر ٹیکہ لیے گھر واپس جانے کےلیے مجبور ہوئے۔ گذشتہ ہفتے تک سیکٹر-30 ڈسٹرکٹ اسپتال میں تین ہزار سے زیادہ ویکسین لگائے جارہے تھے لیکن اب یہاں ایک دن میں صرف 800 کے قریب ویکسین لگائے جارہے ہیں۔ لوگوں کو سلاٹ بکنگ کےلیے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔