ڈسٹرکٹ جج انچارج انوتوش شرما نے پیر کو اومکتیشورا نند کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر سماعت کی اور اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ پاسکو کورٹ کے اسپیشل ڈسٹرکٹ جج اجے کرشنا آج چھٹی پر تھے۔ انچارج جج نے اومکتیشورا نند کے وکیل رامیش اپادھیائے کو سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اپادھیائے نے اپنی عرضی میں 'بھگوان بھوکے' ہیں، کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی کی ایمرجنسی سماعت کی اپیل کی تھی۔
عرضی گذار کی جانب اپادھیائے نے بحث کی کہ آدی وشوویشرا (حوض کے اندر مبینہ شیولنگ) کے ساتھ نندی بھی بغیر کسی 'راگ یا بھوگ' کے بیٹھے تھے۔ دھرم شاشتر یا مذہبی عبارات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہ نندی بھگوان وشنو کا اوتار ہے اور وہ بھی آدی وشویشرا (حوض کے اندر مبینہ شیولنگ) کے ساتھ ورت رکھے ہوئے تھے۔ اپادھیائے نے عدالت کے سامنے بھویشویہ پران اور گروڑ پران کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اگر عرضی گذار کو پوجا اور بھوگ کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو عدالت کو اس کا اپنی جانب سے انتظام کردینا چاہیے۔ کیس میں یوپی حکومت اور مقامی پولیس انتظامیہ کو پارٹی بنایا گیا ہے۔
اپادھیائے نے یہ بھی بحث کی کہ دیوتا کو نابالغ سمجھتے ہوئے ہندو سادھو جو کہ بڑے ہیں، انہیں بچے کو دودھ پلانے سے روکا جارہا ہے۔ اومکتیشورانند کی جانب سے 4 جون کو عرضی داخل کی گئی تھی جس پر آج سماعت کی تاریخ طے کی گئی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ اومکتیشورا نند نے چار جون کو مسجد احاطے میں پہنچ کر مبینہ شیولنگ کی پوجا پاٹ کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے گیان واپی کے لیے نکلتے ہی نظم ونسق کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے مٹھ کیدار گھاٹ پر ہی انہیں روک دیا تھا جس کے بعد وہ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔ احتیاط کے طو ر پر سری ویدا مٹھ کے آس پاس کثیر تعداد میں پولیس نفریاں تعینات کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Masjid:گیانواپی میں سنتوں کی جانب سے جل ابھیشیک کا اعلان