ETV Bharat / state

مدارس میں اسکالرشپ بدعنوانی میں 105 مقدمے درج

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں سن 2010 /11 کے مالیاتی سال میں مرکزی حکومت کے جانب سے اقلیتی طلبہ و طالبات کے لیے اسکالرشپ کی اسکیم چلائی گئی تھی اس میں تقریبا چار کروڑ کی بدعنوانی کی گئی تھی۔

ایس پی رام سریش یادو
author img

By

Published : Sep 7, 2019, 3:12 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 6:45 PM IST

حالانکہ اس کی تفتیش کا حکم اکنامکس آفنس ونگ(ای او ڈبلیو) کو دیا گیا تھا، تفتیشی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اب مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

ایس پی رام سریش یادو

ای او ڈبلیو کے ایس پی رام سریش یادو کے مطابق یہاں تقریبا چار کروڑ کی بدعنوانی کی گئی تھی اور جانچ میں یہ بات درست پائی گئی ہے۔

اس تعلق سے اب شہر کے مختلف تھانوں میں 105 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ 145 مدرسے اور جونیئر ہائی اسکول پر اسکالرشپ کی رقم میں بدعنوانی کرنے کا الزام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں مدرسہ کے منتظم، پرنسپل، اساتذہ اور اقلیتی بہبود افسران پر بھی کاروائی کی جائے گی اور انھیں گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کے اقلیتی امور کے افسر سومن گپتا اور سنجے تیاگی پر بھی کاروائی کی جائے گی۔

رام سریش یادو نے بتایا کہ جانچ میں ایسی چیزیں سامنے آئی ہیں جو حیران کر دینے والی تھی متعدد مدرسوں کا کوئی وجود ہی نہیں تھا دستاویزات میں فرجی مدرسے اور فرضی طلباوطالبات کے نام پر بھی اسکالرشپ کی رقم ہضم کرلی گئی ہے۔

حالانکہ اس کی تفتیش کا حکم اکنامکس آفنس ونگ(ای او ڈبلیو) کو دیا گیا تھا، تفتیشی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اب مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

ایس پی رام سریش یادو

ای او ڈبلیو کے ایس پی رام سریش یادو کے مطابق یہاں تقریبا چار کروڑ کی بدعنوانی کی گئی تھی اور جانچ میں یہ بات درست پائی گئی ہے۔

اس تعلق سے اب شہر کے مختلف تھانوں میں 105 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ 145 مدرسے اور جونیئر ہائی اسکول پر اسکالرشپ کی رقم میں بدعنوانی کرنے کا الزام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں مدرسہ کے منتظم، پرنسپل، اساتذہ اور اقلیتی بہبود افسران پر بھی کاروائی کی جائے گی اور انھیں گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کے اقلیتی امور کے افسر سومن گپتا اور سنجے تیاگی پر بھی کاروائی کی جائے گی۔

رام سریش یادو نے بتایا کہ جانچ میں ایسی چیزیں سامنے آئی ہیں جو حیران کر دینے والی تھی متعدد مدرسوں کا کوئی وجود ہی نہیں تھا دستاویزات میں فرجی مدرسے اور فرضی طلباوطالبات کے نام پر بھی اسکالرشپ کی رقم ہضم کرلی گئی ہے۔

Intro:ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں سن 2010 /11 میں مرکزی حکومت کے جانب سے اقلیتی طلبہ و طالبات کے لیے اسکالر شپ کی اسکیم چلائی گئی تھی جس میں تقریبا چار کروڑ کا گھوٹالا ہوا تھا.


Body:2012 میں میں اسکالرشپ بدعنوانی کی تفتیش کا حکم ای او ڈبلیو کو دیا گیا تھا جس نے تفتیشی کارروائی مکمل کر کے اب مقدمات درج کررہا ہے.

ای او ڈبلیو (اکنامکس افنس یونٹ) کے ایس پی رام سریش یادو یہ گھوٹالا تقریبا چار کروڑ کا تھا جس کی جانچ کی گئی جانچ میں درست پایا گیا ہے اس میں بدعنوانی ہوئی ہے.

اب شہر کے مختلف تھانوں میں 105 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ 145 مدرسے اور جونیئر ہائی اسکول پر اسکالرشپ غبن کا الزام ہے. مقدمات درج کرنے کا سلسلہ جاری ہے انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں مدرسہ کے مینیجر، پرنسپل، اساتذہ اور اقلیتی بہبود افسران پر بھی کاروائی ہوگی اور گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے گا.

انہوں کہا اس وقت کے اقلیتی امور کے افسر سومن گپتا اور سنجے تیاگی پر بھی کاروائی ہوگی.

انہوں نے بتایا کہ جانچ میں ایسی چیزیں سامنے آئی ہیں جو حیران کر دینے والی تھی. مدرسہ کا کوئی وجود نہیں تھا فرضی طلباوطالبات کے نام پر اسکالرشپ لے گئے گئے ایک ہی تحریر سے کئی اسکالرشپ نکالے گئے.




Conclusion:بائٹ :ایس پی ای او ڈبلیو رام سریش یادو
Last Updated : Sep 29, 2019, 6:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.