اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں ہندی فلموں کی گلوکارہ کنیکا کپور کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد لکھنؤ میں کورونا مریضوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے، جبکہ مزید اور بڑھنے کے امکانات ہیں۔
کنکا کپوراس دوران تین پارٹیوں میں شامل رہیں، جن میں ریاست کے کئی وزراء اوراعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ لہذا کہا جاسکتا ہے کہ ان لوگوں میں بھی کرونا بیماری پھیل سکتی ہے۔
اس کے لئے ضلع انتظامیہ نے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے کئی علاقوں کو پوری طرح بند کر دیا ہے۔ وہاں صرف میڈیکل اسٹور اور راشن کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ لکھنؤ کے سروجنی نگر تھانے میں کنکا کپور پر آئی پی سی 188، 269، 270 کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
چیف سکریٹری راجیندر تیواری نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 50 فیصد سرکاری ملازمین اپنے اپنے گھروں سے ہی کام کریں گے۔ ان ملازمین کی ڈیوٹی تین شفٹ میں لگے گی۔
صبح 9 سے شام 5 بجے تک۔
صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک۔
صبح 11 بجے سے شام 7 بجے تک۔
جو ملازمین اپنے گھروں سے کام کریں گے، اس دوران وہ اپنے موبائل کے ذریعے آفس سے رابطہ قائم رکھیں گے۔ ضرورت پڑنے پر آفس بلایا بھی جا سکتا ہے۔
یہ حکم نامہ ان ملازمین پر لاگو نہیں ہوگا، جو کورونا وائرس کی روک میں لگے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کنیکا کپور کے پارٹی میں یو پی کے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ بھی موجود رہیں۔ اس کے بعد وہ سدھارتھ نگر بھی گئے تھے۔
خبر گردش کرنے کے بعد سے وہاں کے لوگ بھی پریشان ہیں کیونکہ بڑی تعداد میں لوگ جے پرتاپ سے ملاقات کرنے آئے تھے۔ حالانکہ وزیر صحت خد کو صحت مند بتا رہے ہیں۔
دارالحکومت لکھنؤ میں کورونا وائرس کے بڑھتے قدم کے مدنظر اترپردیش 'آدرش ویپار منڈل لکھنؤ' نے بازاروں کو 21 اور 22 مارچ کو بند رکھنے کی اپیل کی ہے، لیکن میڈیکل اسٹور اور راشن کی دکانیں کھلی رکھی جائے گی تاکہ عوام کو پریشانی نہ ہو۔