ETV Bharat / state

Controversial Poster on Shrine ہندو رہنما کی جانب سے مزار پر لگایا گیا متنازع پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل - ہندو رہنما راجیش گوئل

ضلع مظفرنگر کے ایک مزار پر ایک ہندو رہنما کی جانب سے ایک متنازع پوسٹر لگایا گیا ہے جس میں سناتن دھرم کے لوگوں سے مزارات پر نہ جانے کی اپیل کی گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 30, 2023, 7:16 AM IST

ہندو رہنما کی جانب سے مزار پر لگایا گیا متنازع پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل

مظفر نگر: اتر پردیش کا ضلع مظفر نگر مزار پر لگائے گئے متنازعہ پوسٹر کو لے کر سوشل میڈیا پر سرخیوں میں ہے۔ مظفر نگر میں واقع قدیم مزار پر پیر کی دیر شام ایک ہندو رہنما کی جانب سے متنازع پوسٹر چسپاں کیا گیا جس کے بعد یہ متنازعہ پوسٹر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔ ہندو رہنما نے مزار پر پوسٹر لگا کر سبھی سناتنی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پوجا پاٹھ کرنے کے لیے مزار پر نہ جائیں بلکہ مندروں میں جائیں۔ پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مزار پہنچ کر پوسٹر کو ہٹا دیا۔

بتا دیں کہ یہ معاملہ اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع سے متعلق ہے، جہاں ہندو رہنما راجیش گوئل اور ان کے کچھ ساتھیوں نے پیر کی دیر شام میونسپلٹی میں واقع قدیم مزار پر پوسٹر لگا کر شہر کے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کوئی بھی سناتنی ہندو بھائی بہن عبادت کے لیے مزار پر نہ آئیں بلکہ اپنے ہندو مندروں میں دیوتاؤں کی پوجا کریں۔ پوسٹر پر جئے ہندو راشٹر اور عرضی گزار راجیش گوئل لکھا تھا۔ ہندو رہنماؤں کی جانب سے مزار پر لگایا گیا پوسٹر دیکھتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور درگاہ پر لگائے گئے پوسٹر کو ہٹا دیا۔ جب صحافیوں نے اس معاملے میں پوسٹر لگانے والے ہندو رہنما راجیش گوئل سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم میں کبھی کسی قبر یا مقبرے کی پوجا کرنے کا نہیں کہا گیا ہے اور نہ ہی ہمارے آباؤ اجداد نے قبر کی پوجا کی ہے اسی لیے ہم نے ضلع کے لوگوں سے اپیل کی کہ کوئی بھی سنا تنی ہندو بھائی بہن ہولی، دیوالی، پر یا منت مانگنے کے لیے درگاہ پر نہ جائے، ہمارے سناتن دھرم میں بہت سے دیوتا ہیں اور مظفر نگر میں مندروں کی کمی نہیں ہے، اسی لیے سبھی سناتنی مندروں میں جا کر اپنے دیوتاؤں کی پوجا کریں نہ کہ قبروں پر جا کر ان کی پوجا کریں۔

یہ بھی پڑھیں : A Burqa Man Arrested یوپی میں برقعہ پوش شخص گرفتار

ہندو رہنما کی جانب سے مزار پر لگایا گیا متنازع پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل

مظفر نگر: اتر پردیش کا ضلع مظفر نگر مزار پر لگائے گئے متنازعہ پوسٹر کو لے کر سوشل میڈیا پر سرخیوں میں ہے۔ مظفر نگر میں واقع قدیم مزار پر پیر کی دیر شام ایک ہندو رہنما کی جانب سے متنازع پوسٹر چسپاں کیا گیا جس کے بعد یہ متنازعہ پوسٹر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔ ہندو رہنما نے مزار پر پوسٹر لگا کر سبھی سناتنی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پوجا پاٹھ کرنے کے لیے مزار پر نہ جائیں بلکہ مندروں میں جائیں۔ پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مزار پہنچ کر پوسٹر کو ہٹا دیا۔

بتا دیں کہ یہ معاملہ اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع سے متعلق ہے، جہاں ہندو رہنما راجیش گوئل اور ان کے کچھ ساتھیوں نے پیر کی دیر شام میونسپلٹی میں واقع قدیم مزار پر پوسٹر لگا کر شہر کے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کوئی بھی سناتنی ہندو بھائی بہن عبادت کے لیے مزار پر نہ آئیں بلکہ اپنے ہندو مندروں میں دیوتاؤں کی پوجا کریں۔ پوسٹر پر جئے ہندو راشٹر اور عرضی گزار راجیش گوئل لکھا تھا۔ ہندو رہنماؤں کی جانب سے مزار پر لگایا گیا پوسٹر دیکھتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور درگاہ پر لگائے گئے پوسٹر کو ہٹا دیا۔ جب صحافیوں نے اس معاملے میں پوسٹر لگانے والے ہندو رہنما راجیش گوئل سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم میں کبھی کسی قبر یا مقبرے کی پوجا کرنے کا نہیں کہا گیا ہے اور نہ ہی ہمارے آباؤ اجداد نے قبر کی پوجا کی ہے اسی لیے ہم نے ضلع کے لوگوں سے اپیل کی کہ کوئی بھی سنا تنی ہندو بھائی بہن ہولی، دیوالی، پر یا منت مانگنے کے لیے درگاہ پر نہ جائے، ہمارے سناتن دھرم میں بہت سے دیوتا ہیں اور مظفر نگر میں مندروں کی کمی نہیں ہے، اسی لیے سبھی سناتنی مندروں میں جا کر اپنے دیوتاؤں کی پوجا کریں نہ کہ قبروں پر جا کر ان کی پوجا کریں۔

یہ بھی پڑھیں : A Burqa Man Arrested یوپی میں برقعہ پوش شخص گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.