الہ آباد ہائی کورٹ نے مافیا عتیق احمد کے غنڈے ذوالفقار عرف طوطا کا مکان توڑے جانے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست مسترد کر دی۔
توہین عدالت کی درخواست جیل میں بند طوطا کی اہلیہ سمرین جہاں نے دائر کی تھی جس پر جسٹس ایم سی ترپاٹھی نے سماعت کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے انہدام سے متعلق منظور کردہ ایک حکم میں کہا کہ انہدام آرڈر منظور ہونے کے بعد اس پر تب تک عمل نہ کیا جائے جب تک اس کے خلاف اپیل دائر کرنے کی مدت پوری نہیں ہو جاتی۔ تب تک انہدام کی کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے۔
عدالت نے متاثرہ فریق کو انہدام سے متعلق آرڈر کی کاپی مناسب طریقے سے دستیاب کرنے اور سماعت کا موقع دینے کی بھی ہدایت دی، اس کے باوجود اس کے گھر کو بغیر اپیل دائر کئے یا سماعت کا موقع دئے منہدم کر دیا گیا لہذا پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے عدالتی حکم کی توہین کی ہے۔ اس لئے انہیں سزا دی جانی چاہئے۔
اس کے جواب میں پی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کے گھر کو منہدم کرنے کا حکم ہائی کورٹ نے فروری 2020 میں ہی منظور کیا تھا۔ تب سے کئی ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود درخواست گزار نے کوئی اپیل دائر نہیں کی۔
عدالت نے پی ڈی اے سے کہا ہے کہ اگر درخواست گزار منہدم کرنے والے آرڈر کی کاپی کے لئے درخواست دیتا ہے تو اسے ایک کاپی فراہم کی جائے۔