ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ آج سے شروع ’کسان جن جاگرن‘مہم اگلے 40دنوں تک چلے گی۔ اس مہم کے دوران 55 لاکھ کسان کنبوں سمیت د و کروڑ 72 لاکھ افراد سے رابطہ کیا جائےگا۔انہوں نے دعوی کیا کہ ریاست میں ہر پانچواں دیہی کنبہ اس مہم کا حصہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 25 ہزار کانگریس کارکنان گاؤں۔گاؤں جاکر کسانوں سے رابطہ قائم کریں گے۔ اس دوران 12 ہزار سے زیادہ نکڑ ناٹک منعقد کئے جائیں گے جبکہ بلاک سطح سے لے کر لکھنؤ تک حکومت کو گھیرنے کے لئے 800 سے زیادہ احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ پوری ریاست میں کسان بی جے پی کی کسان مخالف پالیسیوں سے پریشان ہیں۔ آوارہ مویشیوں کے دہشت سے کسانوں کا برا حال ہے۔ بجلی کا بل بڑھایا جارہا ہے۔ قرض معافی کے نام پر کسانوں کو بی جے پی حکومت نے دھوکہ ہے۔ گنا کسانوں کے بقایاجات کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔یوگی حکومت نے گنے کا ایک روپیہ بھی نہیں بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور دلالوں کے سمجھوتے کی وجہ سے کسان 1400۔1500 روپئے میں دھان فروخت کرنے پر مجبور ہورہا ہے۔بے موسم بارش اور ژالہ باری کی مار کے بعد بھی حکومت نے ایک پیسہ کسانوں کو معاوضہ نہیں دیا ہے۔
عوام بیداری مہم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے ریاستی کانگریس صدر مسٹر اجے کمار للو نے بتایا کہ 40 دن تک چلنے والے اس مہم میں اترپردیش کے 2 کروڑ71 لاکھ 26 ہزار افراد سے رابطہ قائم کیا جائےگا۔مسٹر للو نے کہا کہ ریاست کے ہربلاک میں یومیہ 300 کسان پریواروں سے مل کر کانگریس کارکن مطالبہ فارم پر کروائیں گے یعنی کہ ایک دن میں اس مہم میں تقریبا ڈھائی لاکھ کنبوں سے رابطہ کیا جائےگا۔ مہم کا آغاز ہر ضلع میں پریس کانفرنس کا انعقاد کر کے کیا جائےگا۔
مہم کے تحت ہم بلاک پر کم سے کم 30 کانگریسی کارکنان فی دن 10 متأثر کسانوں کے درمیان جاکر کسان مطالبہ فارم بھریں گے۔ مہم کے دوران 17 فروری سے 23 فروری تک ریاست میں سبھی بلاکوں میں دو۔دو نکڑ ناٹک کر کے کسان مخالف حکومت کے کرتوتوں کو اجاگر کیا جائےگا۔ اس طرح تقریبا 12 ہزار نکڑ ناٹک پوری ریاست میں کانگریس لیڈر پیش کریں گے۔
مہم کے دوسرے مرحلے میں بی جے پی کے ایم پی۔ایم ایل اے کو کسانوں کے مسائل پر’’سرکارجگاؤ۔کسان بچاؤ‘‘ نعرے کے ساتھ میمورنڈم دیا جائےگا جبکہ تیسرے مرحلے میں یوم تحصیل پر احتجاج کیا جائے گا اور متأثر کسانوں کا نام لے کر ان کے مسائل کو ہائی لائٹ کیا جائےگا تاکہ انتظامہ کسان کے مسائل حل کرے۔ چوتھے مرحلے میں ضلع پر ڈی ایم کا گھیراؤ کیا جائےگا۔ پانچویں مرحلے میں لکھنؤ میں ایک بڑا کسان مورچے کا انعقاد کیا جائےگا۔