میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں کانگریس اقلیتی سیل کی جانب سے جے جواہر اور جے بھیم کے عنوان سے مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس مہم کے تحت کانگریس 07 اگست سے 13 اگست تک پوری ریاست میں مسلمانوں اور دلت سماج کے لوگوں کے گھر جاکر رابطہ قائم کرے گی۔
کانگریس اقلیتی سل کے ریاستی نائب صدر اور ترجمان ڈاکٹر خالد محمد خان نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ جے جواہر اور جے بھیم کے ذریعے ہم دلتوں اور مسلمانوں سے رابطہ کریں گے۔ اس کے لیے کانگریس کارکنان دلت بستیوں میں جائیں گے۔ ریاست کے ہر ضلع میں روزانہ 100 دلت خاندانوں سے رابطہ کرکے ہم پانچ لاکھ 52 ہزار خاندانوں کو جوڑنے کا ہدف ہے۔ قریب دس لاکھ دلتوں کے درمیان کتابچے تقسیم کرکے انہیں بیدار کیا جائے گا۔ کیونکہ مودی حکومت میں دلت اور مسلمان نشانے پر ہیں۔ شاید ہی کسی تھانے میں دلت ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہو۔
دوسری طرف کانگریس کی طرف سے بنائے گئے قانون کو یوگی حکومت نے ختم کر دیا ہے جس میں دلتوں کی زمین غیر دلتوں کو خریدنے پر پابندی تھی۔ اب کوئی بھی دلت کو دھمکی دے کر زمین خرید سکتا ہے۔ دلت سماج کی تذلیل کرنے پر گیتا پریس کو انعام دیا گیا۔اس نے بابا صاحب پر ذات پات کے تبصرے والے مضامین شائع کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Moradabad riots مرادآباد فساد کی رپورٹ پر اب کیوں بحث ہورہی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ قانونی مساوات لانے کے نام پر یکساں سول کوڈ کے بہانے مستقبل میں ریزرویشن ختم کرنے کا راستہ کھولا جا رہا ہے۔ کیونکہ ریزرویشن بھی ایک خاص حق ہے جو صرف دلت اور پسماندہ لوگوں کو سماجی بنیادوں پر ملا ہے۔ یعنی کانگریس کی کمزوری کی وجہ سے دلت مسلمانوں کے آئینی حقوق خطرے میں پڑ گئے ہیں۔