پارٹی کے ریاستی صدر راج ببر نے اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ ایس پی ۔ بی ایس پی۔ آر ایل ڈی اتحاد نے کانگریس کا احترام کرتے ہوئے امیٹھی اور رائے بریلی پارلیمانی نششتوں پر اپنے امیدوار نہ کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دوستی کی اسی کڑی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کانگریس نے بھی اتحاد کے لئے ریاست کی سات سیٹوں پر اپنے امیدوار نہ اتارنے فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی گارجین ملائم سنگھ یادو کے علاوہ ڈمپل یادو، اکشے یادو کے احترام میں کانگریس نے بالترتیب مین پوری، قنوج اور فیروزآباد میں اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ اس کے علاوہ بی ایس پی سپریمو مایاوتی جس سیٹ سے انتخاب لڑیں گی وہاں کانگریس کا امیدوار میدان میں نہیں ہوگاْ ساتھ ہی آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ اور نائب صدر جینت چودھری بھی جس سیٹ سے انتخاب لڑیں گے ان پارلیمانی حلقوں پر کانگریس کے امیدوارمیدان میں نہیں ہوں گے۔ جبکہ ایک دیگر سیٹ کے بارے میں جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔
مسٹر شیوپال سنگھ یادو کی پرگتی شیل سماجوادی پارٹی(لوہیا) سے کسی قسم کے اتحاد نہ کرنے کے سوال کے جواب میں راج ببر کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کو مرکزی اقتدار سے دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اس حکمت عملی کے تحت زمینی لیڈروں کو ساتھ لیا جائے گا اور ایسے کسی بھی پارٹی یا لیڈر کے ساتھ کانگریس ہر گز نہیں دےگے گی جس سے جانے یا انجانے میں بی جے پی کو فائدہ پہنچ رہا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں کانگریس جن ادھیکار پارٹی کے ساتھ سات سیٹوں پر اتحاد کرے گی۔ اس کے تحت پانچ سیٹوں پر جن ادھیکار پارٹی اپنے نشان پر امیدوار میدان میں اتارے گی جبکہ اس کے دو امیدوار کانگریس کے نشان پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔ جن ادھیکار پارٹی کے جنرل سکریٹری آئی پی کشوہا کی موجودگی میں مسٹر راج ببر نے کہا کہ جھانسی، چندولی، ایٹہ، بستی اور ایک دیگر سیٹ پر جن ادھیکار پارٹی کے امیدوار قسمت آزمائیں گے جبکہ غازی پور اور ایک دیگر سیٹ پر اس کے امیدوار کانگریس کے نشان پر میدان میں اتریں گے۔